ETV Bharat / bharat

سورت پتھراؤ معاملہ: سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود ملزمین کے گھروں پر بلڈوزر کارروائی، گھروں کے تالے توڑنے کے واقعات - STONE PELTING IN SURAT

سورت کے گنیش پنڈال پر مبینہ پتھراؤ کی وجہ سے سید پورہ علاقے میں بدامنی پھیل گئی۔ مبینہ پتھراؤ کے خلاف مشتعل مقامی لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس اس معاملے میں اب تک 30 سے ​​زیادہ لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ وہیں ڈی سی پی نے دعوی کیا کہ علاقے میں قائم غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر کاروائی کی گئی ہے۔

STONE PELTING IN SURAT
سورت کے گنپتی پنڈال پر پتھراؤ کے الزام میں بلڈوزر کارروائی (Photo: X@vijaygajera)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 10, 2024, 11:00 AM IST

سورت: اتوار کی رات گجرات کے سورت کے سید پورہ علاقے میں گنیش پنڈال پر مبینہ پتھراؤ کرنے کا الزام ہے۔ اس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان لڑائی کو روکنے کے لیے پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملہ کو ختم کرایا۔ اس معاملے میں 30 سے ​​زیادہ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

  • انتظامیہ کی بلڈوزر کارروائی:

سورت کے ڈی سی پی بھاگیرتھ گڑھوی نے کہا کہ اتوار کو یہاں پتھراؤ ہوا اور رات سے ہی پولیس تعینات ہے۔ اب حالات پرامن ہیں۔ ہم نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔ لوگ اب سکون سے رہ رہے ہیں۔ ڈی سی پی نے دعوی کیا کہ علاقے میں قائم غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر کاروائی کیا گیا ہے۔

  • پولیس نے لاٹھی چارج کیا:

سورت کے سید پورہ علاقے میں گنیش پنڈال پر پتھراؤ کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پتھراؤ کے واقعہ کے خلاف مشتعل مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بڑھتی ہوئی بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔

  • امن خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی:

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پتھراؤ میں چھ افراد ملوث تھے۔ سنگھوی نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ تمام چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کے ساتھ 27 دیگر افراد کو اس فعل پر اکسانے کا الزام ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ تحقیقات جاری ہیں اور امن میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وہیں اس معاملے میں گرفتار کیے گئے افراد کے ساتھ پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہے جس پر سماجی کارکنان سوال اٹھا رہے ہیں۔ معروف سماجی کارکن سمیع اللہ خان نے ان ویڈیوز کو پوسٹ کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی پر سوال اٹھایا۔

وہیں دوسری طرف ہندو تنظیموں کے کارکنان اور ان کے حامی اس ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے پولیس کی ستائش کرتے نظر آ رہے ہیں۔

  • بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات:

انہوں نے کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سورت کے تمام علاقوں میں پولیس تعینات ہے۔ اضافی تفصیلات دیتے ہوئے سورت کے پولس کمشنر انوپم سنگھ گہلوت نے کہا کہ ابتدائی پتھراؤ بچوں کے ایک گروپ نے کیا تھا جس کے بعد ایک بڑا تصادم ہوا۔ پولیس نے فوری طور پر ملوث افراد کو حراست میں لے لیا۔ امن برقرار رکھنے کے لیے وہاں 1000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سورت کے گنیش پنڈال پر پتھراؤ کا الزام، شہر میں کشیدگی، 27 افراد گرفتار

سورت: اتوار کی رات گجرات کے سورت کے سید پورہ علاقے میں گنیش پنڈال پر مبینہ پتھراؤ کرنے کا الزام ہے۔ اس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان لڑائی کو روکنے کے لیے پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملہ کو ختم کرایا۔ اس معاملے میں 30 سے ​​زیادہ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

  • انتظامیہ کی بلڈوزر کارروائی:

سورت کے ڈی سی پی بھاگیرتھ گڑھوی نے کہا کہ اتوار کو یہاں پتھراؤ ہوا اور رات سے ہی پولیس تعینات ہے۔ اب حالات پرامن ہیں۔ ہم نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔ لوگ اب سکون سے رہ رہے ہیں۔ ڈی سی پی نے دعوی کیا کہ علاقے میں قائم غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر کاروائی کیا گیا ہے۔

  • پولیس نے لاٹھی چارج کیا:

سورت کے سید پورہ علاقے میں گنیش پنڈال پر پتھراؤ کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پتھراؤ کے واقعہ کے خلاف مشتعل مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بڑھتی ہوئی بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔

  • امن خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی:

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پتھراؤ میں چھ افراد ملوث تھے۔ سنگھوی نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ تمام چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کے ساتھ 27 دیگر افراد کو اس فعل پر اکسانے کا الزام ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ تحقیقات جاری ہیں اور امن میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وہیں اس معاملے میں گرفتار کیے گئے افراد کے ساتھ پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہے جس پر سماجی کارکنان سوال اٹھا رہے ہیں۔ معروف سماجی کارکن سمیع اللہ خان نے ان ویڈیوز کو پوسٹ کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی پر سوال اٹھایا۔

وہیں دوسری طرف ہندو تنظیموں کے کارکنان اور ان کے حامی اس ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے پولیس کی ستائش کرتے نظر آ رہے ہیں۔

  • بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات:

انہوں نے کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سورت کے تمام علاقوں میں پولیس تعینات ہے۔ اضافی تفصیلات دیتے ہوئے سورت کے پولس کمشنر انوپم سنگھ گہلوت نے کہا کہ ابتدائی پتھراؤ بچوں کے ایک گروپ نے کیا تھا جس کے بعد ایک بڑا تصادم ہوا۔ پولیس نے فوری طور پر ملوث افراد کو حراست میں لے لیا۔ امن برقرار رکھنے کے لیے وہاں 1000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سورت کے گنیش پنڈال پر پتھراؤ کا الزام، شہر میں کشیدگی، 27 افراد گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.