سورت: اتوار کی رات گجرات کے سورت کے سید پورہ علاقے میں گنیش پنڈال پر مبینہ پتھراؤ کرنے کا الزام ہے۔ اس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان لڑائی کو روکنے کے لیے پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملہ کو ختم کرایا۔ اس معاملے میں 30 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
Illegal shops of radical stone pelters have been destroyed in Surat.
— Vijay Patel🇮🇳 (@vijaygajera) September 9, 2024
Already more than 50 radicals have been arrested within a few hours.
Good work @CP_SuratCity @sanghaviharsh bhai👏 pic.twitter.com/Oy7omzLuRF
- انتظامیہ کی بلڈوزر کارروائی:
سورت کے ڈی سی پی بھاگیرتھ گڑھوی نے کہا کہ اتوار کو یہاں پتھراؤ ہوا اور رات سے ہی پولیس تعینات ہے۔ اب حالات پرامن ہیں۔ ہم نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔ لوگ اب سکون سے رہ رہے ہیں۔ ڈی سی پی نے دعوی کیا کہ علاقے میں قائم غیر قانونی تجاوزات پر بلڈوزر کاروائی کیا گیا ہے۔
- پولیس نے لاٹھی چارج کیا:
سورت کے سید پورہ علاقے میں گنیش پنڈال پر پتھراؤ کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ پتھراؤ کے واقعہ کے خلاف مشتعل مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بڑھتی ہوئی بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔
- امن خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی:
گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پتھراؤ میں چھ افراد ملوث تھے۔ سنگھوی نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ تمام چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کے ساتھ 27 دیگر افراد کو اس فعل پر اکسانے کا الزام ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا کہ تحقیقات جاری ہیں اور امن میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وہیں اس معاملے میں گرفتار کیے گئے افراد کے ساتھ پولیس کے مبینہ تشدد سے متعلق ایک ویڈیو وائرل ہے جس پر سماجی کارکنان سوال اٹھا رہے ہیں۔ معروف سماجی کارکن سمیع اللہ خان نے ان ویڈیوز کو پوسٹ کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی پر سوال اٹھایا۔
This is from Surat, Gujarat !
— Samiullah Khan (@_SamiullahKhan) September 9, 2024
Which law allows the Gujarat police to break down the doors of Muslim homes and physically torture them in such a brutal and inhumane manner? Which law allows such barbaric beatings? This is beyond animal cruelty!
These people without uniform broke… pic.twitter.com/v2AusuL0JH
وہیں دوسری طرف ہندو تنظیموں کے کارکنان اور ان کے حامی اس ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے پولیس کی ستائش کرتے نظر آ رہے ہیں۔
Abduls pelted stones at a " ganesh pandal" in saiyedpura area of surat, gujarat.
— Incognito (@Incognito_qfs) September 9, 2024
after doing stone pelting, these people started walking like this.
if this isn't kudrat ka nizaam then i don't know what is.... pic.twitter.com/kq7akZXEIm
- بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات:
انہوں نے کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سورت کے تمام علاقوں میں پولیس تعینات ہے۔ اضافی تفصیلات دیتے ہوئے سورت کے پولس کمشنر انوپم سنگھ گہلوت نے کہا کہ ابتدائی پتھراؤ بچوں کے ایک گروپ نے کیا تھا جس کے بعد ایک بڑا تصادم ہوا۔ پولیس نے فوری طور پر ملوث افراد کو حراست میں لے لیا۔ امن برقرار رکھنے کے لیے وہاں 1000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔