ETV Bharat / bharat

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین مقرر کر دیا - BSP Successor

بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا الیکشن 2024 کے وسط میں 7 مئی کو بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ لیکن صرف چند ہفتوں کے بعد اتوار کو مایاوتی نے اپنے پہلے فیصلے کو منسوخ کر دیا اور آکاش کو اپنے سیاسی وارث کے طور پر بحال کر دیا۔

BSP Chief Mayawati reinstates nephew Akash Anand as successor again
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر بھتیجے آکاش آنند کو اپنے جانشین مقرر کر دیا (IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 23, 2024, 5:03 PM IST

لکھنئو: لوک سبھا انتخابات 2024 میں شکست کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین اور پارٹی نیشنل کوآرڈینیٹر مقرر کر دیا ہے۔ انھیں امید ہے کہ اس بار وہ یقینی طور پر ایک فعال اور سنجیدہ رہنما کے طور پر ابھریں گے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر بھتیجے آکاش آنند کو اپنے جانشین مقرر کر دیا (ANI)

مایاوتی نے اپنے اس فیصلے کا اعلان لکھنؤ میں منعقدہ بی ایس پی کی ایک جائزہ میٹنگ میں کیا، جس میں مختلف ریاستوں سے پارٹی کے رہنماؤں نے حصہ لیا۔ ایک بیان میں مایاوتی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اب وہ (ان کا بھتیجا) اپنی پارٹی اور تحریک کے مفاد میں ہر سطح پر سمجھدار لیڈر کے طور پر ابھریں گے۔ پارٹی کے لوگ بھی اب انہیں پہلے سے زیادہ عزت اور احترام دے کر حوصلہ افزائی کریں گے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران 7 مئی کو مایاوتی نے آکاش آنند کو یہ کہتے ہوئے اپنے جانشین اور پارٹی کے قومی رابطہ کار کی 'بڑی ذمہ داریوں' سے ہٹا دیا تھا کہ وہ ابھی سیاسی پختگی تک نہیں پہنچ سکا ہے۔ آج کی پارٹی میٹنگ میں مایاوتی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا۔میٹنگ کے آغاز میں بھتیجے آکاش آنند نے مایاوتی کے پاؤں چھو کر ان کا آشیرواد لیا۔

اس کے ساتھ ہی ان کی سیاسی جلاوطنی ختم ہو گئی اور کہا جارہا ہے کہ مایاوتی نے مختلف ریاستوں میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں آکاش آنند کو اسٹار کمپینر بھی بنایا ہے۔ جائزہ میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی نے اتنی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیوں کیا، اور کن لیڈروں نے پارٹی کو مضبوط بنانے اور ایل ایس انتخابات کے لیے تیار کرنے میں غفلت برتی۔

جائزہ میٹنگ کے بعد مایاوتی نے تمام ریاستوں کے لیڈروں کے ساتھ الگ الگ میٹنگز کیں تاکہ متعلقہ ریاستوں میں انتخابی شکست کی وجوہات کا آزادانہ طور پر جائزہ لیا جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر، جھارکھنڈ، جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔

ایسے میں مایاوتی ان ریاستوں کی پارٹی قیادت کی ٹیموں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کر رہی ہیں تاکہ پارٹی اسمبلی انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھا سکے۔ اگر بی ایس پی کو ان انتخابات میں اچھے نتائج نہیں ملے تو وہ قومی پارٹی کا درجہ بھی کھو سکتی ہے۔

بی ایس پی نے اتراکھنڈ کی دو اسمبلی سیٹوں پر 10 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے 13 اسٹار پرچارکوں کی فہرست بھی جاری کی۔ جس میں مایاوتی کے بعد آکاش آنند کو اسٹار کمپینر نامزد کیا گیا ہے۔ سیاسی حلقوں میں اسے مایاوتی کے بھتیجے کی بی ایس پی کی سیاست کے مرکز میں واپسی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یوپی میں بی ایس پی ختم، 79 امیدواروں میں سے 69 کی ضمانت ضبط

مایاوتی نے آکاش آنند سے عہدہ اور ذمہ داری واپس کیوں لی، کیا ہیں وجوہات؟

لکھنئو: لوک سبھا انتخابات 2024 میں شکست کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین اور پارٹی نیشنل کوآرڈینیٹر مقرر کر دیا ہے۔ انھیں امید ہے کہ اس بار وہ یقینی طور پر ایک فعال اور سنجیدہ رہنما کے طور پر ابھریں گے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر بھتیجے آکاش آنند کو اپنے جانشین مقرر کر دیا (ANI)

مایاوتی نے اپنے اس فیصلے کا اعلان لکھنؤ میں منعقدہ بی ایس پی کی ایک جائزہ میٹنگ میں کیا، جس میں مختلف ریاستوں سے پارٹی کے رہنماؤں نے حصہ لیا۔ ایک بیان میں مایاوتی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اب وہ (ان کا بھتیجا) اپنی پارٹی اور تحریک کے مفاد میں ہر سطح پر سمجھدار لیڈر کے طور پر ابھریں گے۔ پارٹی کے لوگ بھی اب انہیں پہلے سے زیادہ عزت اور احترام دے کر حوصلہ افزائی کریں گے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران 7 مئی کو مایاوتی نے آکاش آنند کو یہ کہتے ہوئے اپنے جانشین اور پارٹی کے قومی رابطہ کار کی 'بڑی ذمہ داریوں' سے ہٹا دیا تھا کہ وہ ابھی سیاسی پختگی تک نہیں پہنچ سکا ہے۔ آج کی پارٹی میٹنگ میں مایاوتی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا۔میٹنگ کے آغاز میں بھتیجے آکاش آنند نے مایاوتی کے پاؤں چھو کر ان کا آشیرواد لیا۔

اس کے ساتھ ہی ان کی سیاسی جلاوطنی ختم ہو گئی اور کہا جارہا ہے کہ مایاوتی نے مختلف ریاستوں میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں آکاش آنند کو اسٹار کمپینر بھی بنایا ہے۔ جائزہ میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی نے اتنی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیوں کیا، اور کن لیڈروں نے پارٹی کو مضبوط بنانے اور ایل ایس انتخابات کے لیے تیار کرنے میں غفلت برتی۔

جائزہ میٹنگ کے بعد مایاوتی نے تمام ریاستوں کے لیڈروں کے ساتھ الگ الگ میٹنگز کیں تاکہ متعلقہ ریاستوں میں انتخابی شکست کی وجوہات کا آزادانہ طور پر جائزہ لیا جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر، جھارکھنڈ، جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔

ایسے میں مایاوتی ان ریاستوں کی پارٹی قیادت کی ٹیموں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کر رہی ہیں تاکہ پارٹی اسمبلی انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھا سکے۔ اگر بی ایس پی کو ان انتخابات میں اچھے نتائج نہیں ملے تو وہ قومی پارٹی کا درجہ بھی کھو سکتی ہے۔

بی ایس پی نے اتراکھنڈ کی دو اسمبلی سیٹوں پر 10 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے 13 اسٹار پرچارکوں کی فہرست بھی جاری کی۔ جس میں مایاوتی کے بعد آکاش آنند کو اسٹار کمپینر نامزد کیا گیا ہے۔ سیاسی حلقوں میں اسے مایاوتی کے بھتیجے کی بی ایس پی کی سیاست کے مرکز میں واپسی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یوپی میں بی ایس پی ختم، 79 امیدواروں میں سے 69 کی ضمانت ضبط

مایاوتی نے آکاش آنند سے عہدہ اور ذمہ داری واپس کیوں لی، کیا ہیں وجوہات؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.