ETV Bharat / bharat

دہلی ایمس نے جیلی اور انگور سے بنایا دماغ کا ماڈل - Jelly And Grapes Brain Model

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 27, 2024, 8:13 PM IST

DELHI AIIMS BRAIN MODEL: دہلی ایمس میں جیلی، انگور وغیرہ سے دماغ کا ماڈل بنایا گیا ہے۔ اس سے اب ڈاکٹرز دماغ کی سرجری کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں گے۔

دہلی ایمس نے جیلی اور انگور سے بنایا دماغ کا ماڈل
دہلی ایمس نے جیلی اور انگور سے بنایا دماغ کا ماڈل

نئی دہلی: ایمس دہلی نے جیلی، انگور، خالی برتن جیسے سامان کا استعمال کرتے ہوئے انسانی دماغ (ماڈل) تیار کیا ہے، جسے نیورو سرجری ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر دماغ کی سرجری سیکھنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اب تک ڈاکٹر کتابوں میں پڑھتے تھے اور لاشوں کے ٹیسٹ کیا کرتے تھے۔ تاہم سرجری کے لیے کافی لاشیں نہ ہونے کی وجہ سے، تمام ڈاکٹروں کو تربیت کا موقع نہیں مل پاتا تھا۔ اس کمی کو دیکھ کر ڈاکٹروں نے ایک ماڈل تیار کیا، جس کی ساخت بالکل دماغ جیسی ہے۔

ایمس کے نیورو سرجری ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر وویک ٹنڈن نے کہا کہ دماغ کی سرجری کی پیچیدگیوں کو سکھانا بہت ضروری ہے۔ ایک چھوٹی سی غلطی مریض کی جان لے سکتی ہے۔ کتاب کی مدد سے دماغ کی صرف 2 ڈی تصویر ہی نظر آتی ہے جس کی وجہ سے دماغ اور دیگر اعضاء کے اندر موجود شریانوں(آرٹیریز) کا واضح طور پر اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔

ایسے میں شیشے کے برتن میں جیلی، چھوٹے پھل اور دیگر اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے صرف 500 روپے میں ماڈل تیار کیا گیا ہے۔ اس وقت ڈاکٹروں کو اس کی مدد سے سرجری سکھائی جارہی ہے۔ اس میں دماغ کا ایم آر آئی عام آپریشن کی طرح کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اعضاء کی شناخت کی جاتی ہے اور سوئی ڈال کر سرجری کی جاتی ہے۔

ایسا کرنے سے ڈاکٹر دماغ کے 3 ڈی ماڈل پر ٹیسٹ کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف سرجری آسان ہو جاتی ہے بلکہ سرجری کے وقت ڈاکٹر کو معلوم ہوتا ہے کہ سر کے کس حصے میں کون سی شریان ہے، جس سے گریز کرتے ہوئے بیماری تک پہنچنا ہے اور سرجری کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دراصل میڈیکل کالج میں سرجری سیکھنے کے لیے ایک ڈاکٹر کے لیے لاش لانا آسان نہیں ہے۔ ایک لاش سے سرجری صرف دو لوگ سیکھ سکتے ہیں۔ اب ماڈل کو سیکھنے کے لیے کئی بار دوبارہ بنایا جا سکتا ہے۔ اس کی مدد سے ایک ہی ڈاکٹر ایک ہی بیماری کے لیے کئی بار سرجری کر کے سیکھ سکتا ہے۔ ایسے ماڈل بیرون ملک کروڑوں روپے میں دستیاب ہیں جبکہ ایمس نے یہ ماڈل صرف چند سو روپے میں تیار کیا ہے۔

نئی دہلی: ایمس دہلی نے جیلی، انگور، خالی برتن جیسے سامان کا استعمال کرتے ہوئے انسانی دماغ (ماڈل) تیار کیا ہے، جسے نیورو سرجری ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر دماغ کی سرجری سیکھنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اب تک ڈاکٹر کتابوں میں پڑھتے تھے اور لاشوں کے ٹیسٹ کیا کرتے تھے۔ تاہم سرجری کے لیے کافی لاشیں نہ ہونے کی وجہ سے، تمام ڈاکٹروں کو تربیت کا موقع نہیں مل پاتا تھا۔ اس کمی کو دیکھ کر ڈاکٹروں نے ایک ماڈل تیار کیا، جس کی ساخت بالکل دماغ جیسی ہے۔

ایمس کے نیورو سرجری ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر وویک ٹنڈن نے کہا کہ دماغ کی سرجری کی پیچیدگیوں کو سکھانا بہت ضروری ہے۔ ایک چھوٹی سی غلطی مریض کی جان لے سکتی ہے۔ کتاب کی مدد سے دماغ کی صرف 2 ڈی تصویر ہی نظر آتی ہے جس کی وجہ سے دماغ اور دیگر اعضاء کے اندر موجود شریانوں(آرٹیریز) کا واضح طور پر اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔

ایسے میں شیشے کے برتن میں جیلی، چھوٹے پھل اور دیگر اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے صرف 500 روپے میں ماڈل تیار کیا گیا ہے۔ اس وقت ڈاکٹروں کو اس کی مدد سے سرجری سکھائی جارہی ہے۔ اس میں دماغ کا ایم آر آئی عام آپریشن کی طرح کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اعضاء کی شناخت کی جاتی ہے اور سوئی ڈال کر سرجری کی جاتی ہے۔

ایسا کرنے سے ڈاکٹر دماغ کے 3 ڈی ماڈل پر ٹیسٹ کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف سرجری آسان ہو جاتی ہے بلکہ سرجری کے وقت ڈاکٹر کو معلوم ہوتا ہے کہ سر کے کس حصے میں کون سی شریان ہے، جس سے گریز کرتے ہوئے بیماری تک پہنچنا ہے اور سرجری کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دراصل میڈیکل کالج میں سرجری سیکھنے کے لیے ایک ڈاکٹر کے لیے لاش لانا آسان نہیں ہے۔ ایک لاش سے سرجری صرف دو لوگ سیکھ سکتے ہیں۔ اب ماڈل کو سیکھنے کے لیے کئی بار دوبارہ بنایا جا سکتا ہے۔ اس کی مدد سے ایک ہی ڈاکٹر ایک ہی بیماری کے لیے کئی بار سرجری کر کے سیکھ سکتا ہے۔ ایسے ماڈل بیرون ملک کروڑوں روپے میں دستیاب ہیں جبکہ ایمس نے یہ ماڈل صرف چند سو روپے میں تیار کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.