کلکتہ: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج کانگریس اور ترنمول کانگریس کو دہشت گردی پر نرم رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یو پی اے کے دور حکومت میں ملک میں دہشت گردانہ حملوں کے دوران خا دونوں پارٹیوں نےموشی اختیار کر رکھی تھی ۔کیوں کہ انہیں خوف تھا کہ ووٹ بینک کھسک نہ جائے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے 10 سال دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اور قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے والا رہا ہے ۔ کانگریس کی سربراہی والی یو پی اے حکومت جس میں ترنمول کانگریس اتحادی تھی دہشت گردی کے خلاف نرم رخ اپنا رکھا تھا۔
بردوان ۔درگاپور میں ایک ریلی سے خطاب کر تے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس اور ترنمول انگریس نے نے اپنی ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے ایک لفظ بھی نہیں بولا ۔کانگریس کے دور حکومت میں (2004-2014 تک یو پی اے حکومت) کے دوران ملک میں دہشت گردی کے کئی حملے ہوئے تھے۔ ٹی ایم سی اس وقت کانگریس حکومت کا حصہ تھی۔ انہیں ڈرتھا کہ اگر انہوں نے دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اختیار کیا تو ان کا ووٹ بینک خراب ہو جائے گا۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر سرحدی ریاست میں دراندازی کی اجازت دینے کا الزام لگاتے ہوئے، شاہ نے اعادہ کیا کہ وہ ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس کی تقریب میں شریک نہیں ہوئیں، کیونکہ وہ اپنے درانداز ووٹ بینک کو ٹھیس پہنچانے سے ڈرتی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’ممتا بنرجی اور ٹی ایم سی کو اپنے ووٹ بینک کو محفوظ بنانے کے لیے سرحدی ریاست میں دراندازی کی اجازت دی انہیں پرطط شرم آنی چاہیے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: اوڈیشہ میں پی ایم مودی کا انڈیا اتحاد پر شدید حملہ
شاہ نے کہا کہ رام مندر کے افتتاح کی تقریب کے دعوت نامے ممتا دیدی اور ان کے بھتیجے (ابھیشیک بنرجی) دونوں کو بھیجے گئے تھے، لیکن انہوں نے اس میں شرکت نہ کرنے کا انتخاب کیا۔کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ درانداز، جو ٹی ایم سی کا ووٹ بینک ہیں، ناراض ہو جائیں گے۔ یواین آئی