نوئیڈا: بم کے ذریعے دہشت گردانہ حملے کی دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے کے بعد بدھ کو نوئیڈا اور غازی آباد کے ساتھ ساتھ دہلی کے کئی اسکولوں میں لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا لیکن بعد میں پولیس اور حکومت نے تفتیش کے بعد اسے افواہ قرار دیا۔
ابتدائی تفتیش میں دھمکی بھرے امیلز کا سورسز روس بتایا جارہا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ اسکولوں میں دھمکی آمیز ای میلز کے پیچھے کوئی ایک شخص نہیں بلکہ کسی تنظیم کا ہاتھ ہے۔
تقریباً ایک جیسی ای میلز تمام اسکولوں کو بیک وقت اور ایک ہی وقت میں بھیجی گئی تھیں۔ آئی پی ایڈریس بیرون ملک روسی سرور کا نکلا ہے۔ سازش کی تہہ تک پہنچنے کے لیے انٹرپول کی مدد لی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ دھمکی آمیز ای میل sawariim@mail.ru نامی آئی ڈی سے بھیجے گئے تھے۔ لفظ صارم، جس کا مطلب ہے تلواروں کا ٹکرانا اور یہ عربی زبان کا لفظ ہے۔ اسے 2014 سے دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ نے اسلام پسند پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ دہلی پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا ان دھمکی آمیز ای میلز کے پیچھے کسی تنظیم کی سازش ہے۔
پی ٹی آئی نے ایک ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ دہلی پولیس سائبر سیل نے ان ای میلز کے آئی پی ایڈریس کو ٹریک کیا، جو روس سے آیا ہے اور ہوسکتا ہے کہ وی پی این کے ذریعے بھیجا گیا ہو۔ پولیس نے کہا کہ اس کا مقصد دہلی میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔
گوتم بدھ نگر پولیس کمشنر لکشمی سنگھ نے کہا کہ شہر کے تمام اسکول مکمل طور پر محفوظ ہیں اور وہاں کے تمام بچے محفوظ ہیں۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر یقین نہ کریں اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ پولیس نے تمام اسکولوں کی مکمل چھان بین کی ہے اور کہیں سے کوئی بم یا مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے اس دھمکی کو افواہ قرار دیتے ہوئے لوگوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ ایک بیان جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے لکھا، "یہ دھمکی محض افواہ ہے۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ دہلی پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں قواعد کے مطابق ضروری کارروائی کر رہی ہیں۔"
واضح رہے کہ بدھ کی صبح اس وقت افراتفری مچ گئی جب دہلی اور نوئیڈا شہر کے 80 سے زیادہ اسکولوں کو ایک ای میل موصول ہوئی جس میں ان کے احاطے میں بم نصب کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔