ETV Bharat / bharat

'بیورو کریسی میں پس پردہ تقررات کے ذریعہ بی جے پی آئینی اصولوں کی 'خلاف ورزی' کر رہی ہے' - Lateral Entry into Bureaucracy - LATERAL ENTRY INTO BUREAUCRACY

یونین پبلک سروس کمیشن نے 17 اگست 2024 کو ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں مرکزی حکومت کی 24 وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی سکریٹری سمیت 45 سینئر عہدوں پر لیٹرل بھرتی کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں۔ اس اشتہار پر اپوزیشن کے مختلف رہنماوں کی جانب سے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے۔

Tamil Nadu Chief Minister M. K. Stalin and Pawan Khera
Tamil Nadu Chief Minister M. K. Stalin and Pawan Khera (IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 20, 2024, 4:24 PM IST

نئی دہلی:کانگریس لیڈر پون کھیرا نے منگل کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری کے ذریعہ تقررات سے ’’آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے‘‘۔ جس سے دلت، آدیواسی اور پسماندہ طبقات نمائندگی سے محروم ہوجائیں گے۔

کانگریس پارٹی کے ترجمان کھیرا نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ مودی حکومت نے 2017 سے 2021 تک لیٹرل انٹری کے تحت 52 بھرتیاں کیں، جن میں دلت، آدیواسی اور پسماندہ طبقات کو کوئی نمائندگی نہیں ملی۔

کانگریس نے یونین پبلک سروس کمیشن کے اشتہار پر سخت نکتہ چینی کی ہے جس میں بیوروکریسی میں ڈومین ماہرین کی بھرتی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ یہ بی جے پی کی "سازش" ہے تاکہ غیر مراعات یافتہ طبقے کو حکومت میں اعلی عہدوں تک پہنچنے سے محروم رکھا جائے۔

  • سول سروسز میں لیٹرل انٹری سماجی انصاف پر براہ راست حملہ ہے: اسٹالن

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا کہ سول سروسز میں لیٹرل انٹری کو ختم کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ سماجی انصاف پر براہ راست حملہ ہے۔ منگل کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیراعلی نے کہا کہ سول سروسز میں پس پردہ داخلہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی افسران کو اعلیٰ مقام پر ان کے مستحق مواقع سے محروم کر رہا ہے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری اس بات کی ضمانت کے لیے ضروری ہے کہ تعلیم اور ملازمت کے مواقع معاشرے کے تمام پسماندہ طبقات اور مظلوم طبقات میں منصفانہ طور پر تقسیم ہوں۔ اسٹالن نے کہا ہے کہ "مرکزی حکومت کو اس عمل کو روکنا چاہیے، او بی سی اور ایس سی/ایس ٹی کے لیے بیک لاگ اسامیوں کو پر کرنے کو ترجیح دینی چاہیے، اور منصفانہ اور مساوی ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔"

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے "کریمی لیئر" کے مکمل خاتمے کا بھی مطالبہ کیا، جسے انہوں نے "تصور" قرار دیا۔ سٹالن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ "ہم کریمی لیئر کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں، ایک ایسا تصور جس کی ہم نے ہمیشہ مخالفت کی ہے۔

واضح رہے کہ 17 اگست 2024 کو یونین پبلک سروس کمیشن نے ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں مرکزی حکومت کی 24 وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی سکریٹری سمیت 45 سینئر عہدوں پر لیٹرل بھرتی کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں۔ یہ عہدیداران محکموں کے اندر اہم فیصلہ ساز اور انتظامی سربراہ ہیں۔ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام حکومتوں، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز، قانونی تنظیموں، تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں اور نجی شعبے سے مناسب قابلیت اور تجربہ رکھنے والے امیدوار درخواست دینے کے اہل ہیں۔

قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پہلے ہی سول سروسز میں لیٹرل انٹری کی مخالفت کی ہے اور مودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ بی جے پی کے نظریاتی سرپرست آر ایس ایس کے وفادار افسروں کی تقرری کے لیے اسے پچھلے دروازے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

نئی دہلی:کانگریس لیڈر پون کھیرا نے منگل کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری کے ذریعہ تقررات سے ’’آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے‘‘۔ جس سے دلت، آدیواسی اور پسماندہ طبقات نمائندگی سے محروم ہوجائیں گے۔

کانگریس پارٹی کے ترجمان کھیرا نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ مودی حکومت نے 2017 سے 2021 تک لیٹرل انٹری کے تحت 52 بھرتیاں کیں، جن میں دلت، آدیواسی اور پسماندہ طبقات کو کوئی نمائندگی نہیں ملی۔

کانگریس نے یونین پبلک سروس کمیشن کے اشتہار پر سخت نکتہ چینی کی ہے جس میں بیوروکریسی میں ڈومین ماہرین کی بھرتی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور دعوی کیا گیا ہے کہ یہ بی جے پی کی "سازش" ہے تاکہ غیر مراعات یافتہ طبقے کو حکومت میں اعلی عہدوں تک پہنچنے سے محروم رکھا جائے۔

  • سول سروسز میں لیٹرل انٹری سماجی انصاف پر براہ راست حملہ ہے: اسٹالن

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا کہ سول سروسز میں لیٹرل انٹری کو ختم کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ سماجی انصاف پر براہ راست حملہ ہے۔ منگل کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیراعلی نے کہا کہ سول سروسز میں پس پردہ داخلہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتی افسران کو اعلیٰ مقام پر ان کے مستحق مواقع سے محروم کر رہا ہے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری اس بات کی ضمانت کے لیے ضروری ہے کہ تعلیم اور ملازمت کے مواقع معاشرے کے تمام پسماندہ طبقات اور مظلوم طبقات میں منصفانہ طور پر تقسیم ہوں۔ اسٹالن نے کہا ہے کہ "مرکزی حکومت کو اس عمل کو روکنا چاہیے، او بی سی اور ایس سی/ایس ٹی کے لیے بیک لاگ اسامیوں کو پر کرنے کو ترجیح دینی چاہیے، اور منصفانہ اور مساوی ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔"

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے "کریمی لیئر" کے مکمل خاتمے کا بھی مطالبہ کیا، جسے انہوں نے "تصور" قرار دیا۔ سٹالن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ "ہم کریمی لیئر کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں، ایک ایسا تصور جس کی ہم نے ہمیشہ مخالفت کی ہے۔

واضح رہے کہ 17 اگست 2024 کو یونین پبلک سروس کمیشن نے ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں مرکزی حکومت کی 24 وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی سکریٹری سمیت 45 سینئر عہدوں پر لیٹرل بھرتی کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں۔ یہ عہدیداران محکموں کے اندر اہم فیصلہ ساز اور انتظامی سربراہ ہیں۔ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام حکومتوں، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز، قانونی تنظیموں، تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں اور نجی شعبے سے مناسب قابلیت اور تجربہ رکھنے والے امیدوار درخواست دینے کے اہل ہیں۔

قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پہلے ہی سول سروسز میں لیٹرل انٹری کی مخالفت کی ہے اور مودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ بی جے پی کے نظریاتی سرپرست آر ایس ایس کے وفادار افسروں کی تقرری کے لیے اسے پچھلے دروازے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.