لکھنؤ: ایودھیا میں 'پران پرتیشتھا' تقریب سے چند گھنٹے پہلے بی جے پی نے 1990 کے ایودھیا فائرنگ کے واقعہ کی ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ بی جے پی نے تقریباً تین منٹ کے ویڈیو کلپ کو ٹویٹ کیا جس میں اس واقعے کو ملائم سنگھ یادو کی زیر قیادت اس وقت کی سماج وادی پارٹی کی حکومت کی "وارننگ" کے طور پر پیش کیا گیا، جس میں رام بھکتوں کو رام جنم بھومی کے لیے کوئی بھی "آندولن" (تحریک) نہ چلانے کا انتباہ دیا گیا تھا۔
بی جے پی آئی ٹی سیل کے ذرائع نے بتایا کہ پارٹی 6 دسمبر 1992 کے واقعہ کا ویڈیو بھی ٹویٹ کرے گی جب کار سیوکوں کے ایک پرجوش ہجوم نے بابری مسجد کو شہید کیا تھا۔
'صدیوں کا سنگھرش' کے عنوان سے بنائی گئی کلپ کا آغاز پولیس کی آنسو گیس کے گولے چلانے کی ویڈیو امیجز سے ہوتا ہے جب خوفزدہ کار سیوک جان بچانے کے لیے بھاگ رہے تھے۔ اس کے بعد ویڈیو کلپ میں پھر ایک آواز آتی ہے: "کون بھول سکتا ہے 1990 کا ایودھیا گولی کانڈ (1990 میں ایودھیا کے فائرنگ کے واقعے کو کون بھول سکتا ہے)؟"
مزید پڑھیں: بابر سے مودی تک: بابری مسجد سے رام مندر تک کی ٹائم لائن
ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح سینئر بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی، جو 'رام رتھ یاترا' کی قیادت کر رہے تھے، کو 23 اکتوبر 1990 کو اس وقت کے وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے حکم پر بہار میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 25 ستمبر 1990 کو سومناتھ سے شروع ہونے والی یہ یاترا سینکڑوں دیہاتوں اور قصبوں سے ہوتی ہوئی ایودھیا پہنچی تھی۔
( آئی اے این ایس )