نئی دہلی: سیاست کی دنیا سے ایک انتہائی چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ مشرقی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے سیاست سے سبکدوشی کا اعلان کردیا ہے۔ گوتم گمبھیر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا، 'میں نے معزز پارٹی صدر جے پی نڈا سے درخواست کی ہے کہ وہ مجھے میری سیاسی ذمہ داریوں سے فارغ کریں تاکہ میں اپنے آنے والے کرکٹ پر توجہ مرکوز کر سکوں۔ میں پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے لوگوں کی خدمت کا موقع دیا۔ جے ہند۔'
مشرقی دہلی سے رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر سابق کرکٹر ہیں۔ انہوں نے 2011 میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں، بھارتیہ جنتا پارٹی نے انہیں مشرقی دہلی لوک سبھا کا امیدوار بنایا۔ انہوں نے یہ سیٹ بڑے فرق سے جیتی تھی۔ اب 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے ان کی سیاست سے سبکدوشی کی خبر نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ گوتم گمبھیر کے اس قدم کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ان کے ٹکٹ سے جوڑ کر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ چرچا تھی کہ کارکنوں کی ناراضگی کی وجہ سے گوتم گمبھیر کا ٹکٹ کٹ سکتا ہے۔ ساتھ ہی مخالف پارٹی کے سیاستدان بھی انہیں ٹکٹ نہ دینے کی بات کر رہے تھے۔
ان کے کاموں کی بات کریں تو انہوں نے ذاتی طور پر مشرقی دہلی کے علاقے میں بہت سے کام کیے ہیں۔ اس میں ان کی جن رسوئی سب سے زیادہ مشہور ہے جہاں صرف ایک روپیہ فی پلیٹ کے حساب سے کھانا دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی جانب سے کورونا کے دور میں ضرورت مند لوگوں کے لیے کھانے، راشن، ادویات وغیرہ کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کئی سماجی تنظیموں کو آکسیجن کنسنٹریٹر بھی دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: