ETV Bharat / bharat

بی جے پی آزادی کے بعد سب سے زیادہ بدعنوان پارٹی ہے: سنجے سنگھ - Sanjay Singh on BJP - SANJAY SINGH ON BJP

عام آدمی پارٹی کے رہنما ورکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ نوٹ بندی، ہندنبرگ رپورٹ اور الیکٹرول بانڈز کے علاوہ دیگر گھوٹالے بی جے پی دور حکومت میں ہوئے ہیں۔

AAP leader Sanjay Singh
AAP leader Sanjay Singh
author img

By ANI

Published : Apr 8, 2024, 9:50 AM IST

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے اتوار کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ بدعنوان سیاسی پارٹی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیڈروں سے "انتخابی بانڈز" کے ارتکاب کی تحقیقات ہونی چاہئیں"۔

سنجے سنگھ نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "آپ ان پر کسی بھی چیز پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ بی جے پی آزادی کے بعد سے سب سے بدعنوان پارٹی ہے۔ وہ کھلے عام بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ بی جے پی کے دور میں مختلف تاجروں کے کل 15 لاکھ کروڑ روپے کے آف رائٹ آف ہوئے ہیں۔ ان کے دور میں نوٹ بندی گھوٹالہ، ہندنبرگ رپورٹ جس میں ایک اور گھوٹالے کا انکشاف ہوا، انتخابی بانڈ گھوٹالہ ہوا"۔ سنگھ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے مختلف کمپنیوں کو 3.8 لاکھ کروڑ روپے کے ٹھیکے دیے جنہوں نے اسے الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ذریعے عطیہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ "انتخابی بانڈز گھوٹالے کے لیے بی جے پی لیڈروں کی جانچ ہونی چاہیے۔ ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی کو اس کی جانچ کرنی چاہیے۔ بی جے پی کو ہزاروں کروڑ کا عطیہ ملا، اور انھوں نے ان کاروباری کمپنیوں کو 3.8 لاکھ کروڑ روپے کے ٹھیکے دیے۔ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے یہ کیا ہے۔ شراب پالیسی گھوٹالہ میں اب تو منی ٹریل بھی مل گئی ہے‘‘۔

تہاڑ جیل میں تقریباً چھ ماہ کے اپنے وقت کے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے عآپ کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ان کے حقوق کسی دوسرے قیدی کی طرح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ " جیل میں پہلے 11 دن سخت تھے لیکن میرے حقوق جیل میں بند شخص جیسے تھے۔ پہلے 11 دنوں کے دوران مجھے وہ حقوق بھی نہیں مل رہے تھے جو دوسرے قیدیوں کو مل رہے تھے۔ دوپہر 3 بجے سے شام 7 بجے تک ہمیں باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ مجھے بیڈمنٹن کورٹ جانے کی اجازت نہیں تھی"۔

جیل انتظامیہ کی طرف سے سامنے آنے والے اعداد و شمار پر کہ جیل کے دوران ان کا وزن بڑھ گیا تھا، سنجے سنگھ نے کہا ہےکہ "اگر میرا وزن بڑھ گیا تو کیا غلط ہے؟۔ میرا وزن 79 کلوگرام تھا لیکن جب میں جیل سے نکلا تو میرا وزن بڑھ کر 81.7 کلو ہو گیا۔" بی جے پی ہمارے لیے ایک اچھا پیغام دے رہی ہے کہ اگر عآپ کارکنان کو جیل بھیجا جاتا ہے تو وہ پورے عزم کے ساتھ اپنی صحت پر توجہ دیں گے۔ وہ کیا چاہتے ہیں کہ ہم وہیں مر جائیں‘‘۔

یہ بھی پڑھیں:

سپریم کورٹ نے اس ہفتے کے شروع میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ضمانت دی تھی، جنہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ اکتوبر میں دہلی شراب پالیسی گھوٹالے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ سنجے سنگھ نے چھ ماہ جیل میں گزارے۔ سنجے سنگھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 4 اکتوبر 2023 کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی گرفتار کر کے 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔منیش سسودیا بھی اس معاملے میں عدالتی حراست میں ہیں۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے اتوار کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی آزادی کے بعد سے سب سے زیادہ بدعنوان سیاسی پارٹی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیڈروں سے "انتخابی بانڈز" کے ارتکاب کی تحقیقات ہونی چاہئیں"۔

سنجے سنگھ نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "آپ ان پر کسی بھی چیز پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔ بی جے پی آزادی کے بعد سے سب سے بدعنوان پارٹی ہے۔ وہ کھلے عام بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ بی جے پی کے دور میں مختلف تاجروں کے کل 15 لاکھ کروڑ روپے کے آف رائٹ آف ہوئے ہیں۔ ان کے دور میں نوٹ بندی گھوٹالہ، ہندنبرگ رپورٹ جس میں ایک اور گھوٹالے کا انکشاف ہوا، انتخابی بانڈ گھوٹالہ ہوا"۔ سنگھ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے مختلف کمپنیوں کو 3.8 لاکھ کروڑ روپے کے ٹھیکے دیے جنہوں نے اسے الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ذریعے عطیہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ "انتخابی بانڈز گھوٹالے کے لیے بی جے پی لیڈروں کی جانچ ہونی چاہیے۔ ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی کو اس کی جانچ کرنی چاہیے۔ بی جے پی کو ہزاروں کروڑ کا عطیہ ملا، اور انھوں نے ان کاروباری کمپنیوں کو 3.8 لاکھ کروڑ روپے کے ٹھیکے دیے۔ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے یہ کیا ہے۔ شراب پالیسی گھوٹالہ میں اب تو منی ٹریل بھی مل گئی ہے‘‘۔

تہاڑ جیل میں تقریباً چھ ماہ کے اپنے وقت کے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے عآپ کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ان کے حقوق کسی دوسرے قیدی کی طرح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ " جیل میں پہلے 11 دن سخت تھے لیکن میرے حقوق جیل میں بند شخص جیسے تھے۔ پہلے 11 دنوں کے دوران مجھے وہ حقوق بھی نہیں مل رہے تھے جو دوسرے قیدیوں کو مل رہے تھے۔ دوپہر 3 بجے سے شام 7 بجے تک ہمیں باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ مجھے بیڈمنٹن کورٹ جانے کی اجازت نہیں تھی"۔

جیل انتظامیہ کی طرف سے سامنے آنے والے اعداد و شمار پر کہ جیل کے دوران ان کا وزن بڑھ گیا تھا، سنجے سنگھ نے کہا ہےکہ "اگر میرا وزن بڑھ گیا تو کیا غلط ہے؟۔ میرا وزن 79 کلوگرام تھا لیکن جب میں جیل سے نکلا تو میرا وزن بڑھ کر 81.7 کلو ہو گیا۔" بی جے پی ہمارے لیے ایک اچھا پیغام دے رہی ہے کہ اگر عآپ کارکنان کو جیل بھیجا جاتا ہے تو وہ پورے عزم کے ساتھ اپنی صحت پر توجہ دیں گے۔ وہ کیا چاہتے ہیں کہ ہم وہیں مر جائیں‘‘۔

یہ بھی پڑھیں:

سپریم کورٹ نے اس ہفتے کے شروع میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ضمانت دی تھی، جنہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ اکتوبر میں دہلی شراب پالیسی گھوٹالے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ سنجے سنگھ نے چھ ماہ جیل میں گزارے۔ سنجے سنگھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 4 اکتوبر 2023 کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی گرفتار کر کے 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔منیش سسودیا بھی اس معاملے میں عدالتی حراست میں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.