پونے: شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام عائد کیا کہ وہ حکومت میں شامل ہونے کے لیے سیاسی پارٹیوں کو توڑ کر’’طاقت جہاد‘‘ میں ملوث ہے۔
مرکزی وزیر امیت شاہ کے "اورنگ زیب فین کلب" کے سربراہ ہونے کے بارے میں ان کے خلاف تبصرہ کا جواب دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے شاہ پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ پانی پت کی لڑائی میں مراٹھوں کو شکست دینے والے افغان حکمران احمد شاہ ابدالی کی 'سیاسی اولاد' ہیں۔ بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے ٹھاکرے نے سابق اتحادی پر شیوسینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں پھوٹ کا حوالہ دے کر پارٹیوں کو توڑنے کا الزام عائد کیا۔
ٹھاکرے نے پونے میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اگر مسلمان ہمارے ساتھ ہیں تو ہم ان کو اپنا ہندوتوا سمجھاتے ہیں۔ تو پھر ہم (بی جے پی کے مطابق) اورنگزیب فین کلب ہیں پھر آپ جو کر رہے ہیں وہ طاقت کا جہاد ہے‘‘۔ ادھو ٹھاکرے نے اسکیم اور اس پر ووٹروں کو "ریوڈیس" (مفت) دے کر رشوت دینے کا الزام عائد کیا۔
واضح رہے کہ ریاست مہاراشٹر میں بی جے پی پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی کرسکتی ہے، اور بی جے پی شیوسینا میں پھوٹ ڈال کر اقتدار حاصل کیا۔ وہیں دوسری جانب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں پھوٹ ڈالی گئی ہے۔ مہاراشٹر میں دو پارٹیوں کو چار پارٹیوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔