نئی دہلی:مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنانگر سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہو موئترا نے کہاکہ وہ ایک بار پھر پارلیمنٹ میں آچکی ہیں۔گزشتہ سیشن میں جو کچھ بولنے سے رہ گئی تھی اس مرتبہ اسے پورا کرنے کی کوشش کروں گی۔
رکن پارلیمان مہوا موئترا نے کہاکہ بی جے پی کی حکومت نے گزشتہ چند برسوں کے دوران مسلمانوں، دلتوں اور پسماندہ طبقوں کو ڈرانے کا کام کیا ہے۔لیکن لوک سبھا انتخابات 2024 میں ان لوگوں نے بی جے پی کو خوفزدہ کردیا۔
مہوا موئترا نے کہاکہ اب کی بار 400 پار کا نعرہ کہاں گیا۔ووٹ عام لوگ دیتے ہیں اور انہیں اچھی طرح سے پتہ ہے کہ کیا کرنا ہے یا کیا نہیں۔آپ لوگوں کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں؟۔ای ڈی، سی بی آئی کا خوب استعمال کیا لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہاکہ آپ نے مجھے پارلیمنٹ سے باہر کیا۔میرا گھر چھینا، لیکن کیا ہوا، میں ایک بار پہلے سے زیادہ ووٹوں سے جیت کر پارلیمنٹ میں آئی ہوں۔ مہوا موئترا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے مجھے ہرانے کے لئے کرشنانگر پارلیمانی حلقہ میں تین تین جلسہ کیا۔اس کا الٹا اثر ہوا۔کرشنانگر کے لوگوں نے مجھے پہلے زیادہ ووٹوں سے کامیاب بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:بی جے پی، مودی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہے: راہل گاندھی
ان کا مزید کہنا تھاکہ آپ نے میرے خلاف کھل کر جانچ ایجنیسوں کا استعمال کیا۔ میں بے باک اور صاف شفاف ہوں اسی وجہ سے دوبارہ پارلیمنٹ میں آئی۔ موئترا نے مزید کہا کہ ''بی جے پی نے انتخابات میں مسلمان، ملا، مدرسہ، مُجرا، مچھلی اور مٹن کے علاوہ کچھ نہیں کیا، انتخابات کے دوران ایک مرتبہ بھی منی پور کا ذکر نہیں کیا گیا۔