بنگلورو: کرناٹک اسٹیٹ ریلوے پولیس نے ایک ایسے ملزم کو گرفتار کیا ہے جس نے شادی کی ایک ویب سائٹ پر جعلی اکاؤنٹ بنا کر خواتین کو یہ باور کرایا کہ وہ کسٹم افسر ہے۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت راجستھان میں مقیم 45 سالہ نریش پوری گوسوامی کے طور پر کی گئی ہے۔
ملزم نے شادی کی ویب سائٹ پر پون اگروال کے نام سے پروفائل بنایا تھا۔اس نے خود کو کوئمبٹور کی ایک مطلقہ خاتون سے کسٹم افسر کے طور پر متعارف کرایا تھا۔ بعد میں اس نے خاتون کے والدین کو شادی کی بات چیت کے لیے 14 جنوری کو بنگلورو بلایا۔ ریلوے اسٹیشن پر ملزم نے ان سے کہا کہ مجھے ٹکٹ بک کروانا ہے۔ میں نے اپنا پرس گھر پر چھوڑ دیا ہے۔ اور اس نے ان سے 10,000 روپے اس یقین سے لے لیے تھے کہ وہ گھر آنے کے بعد رقم واپس کر دے گا۔ بعد ازاں ٹکٹ بک کروانے کے بعد اس نے فون بند کر دیا اور وہاں سے غائب ہو گیا۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون کے والدین نے ملزم کے دھوکہ دہی کے بارے میں ریلوے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔
ریلوے پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم بنگلورو کے کاٹن پیٹ میں کپڑے کی دکان میں کام کرتا تھا۔ اس نے بلاک میں پری ایکٹو سم کارڈ خریدے تھے۔ وہ اخبارات کے اشتہار میں نظر آنے والی خواتین کے موبائل نمبر پر بات کرتا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ خود کو بنگلورو ہوائی اڈے پر ایک کسٹم افسر کے طور پر پیش کر رہا تھا اور نام پون اگروال بتا رہا تھا۔ اس کے علاوہ وہ خواتین کو جعلی بائیو ڈیٹا اور جعلی تصویر بھیج رہا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے "اگرسینجی ویواہک منچ" نامی ایک واٹس ایپ گروپ میں خود کو ایڈ کرا لیا تھا اور بیوہ، مطلقہ خواتین کی شناخت کرتا تھا اور ان سے فون پر بات کرتا تھا۔ انھیں شادی کرنے کا جھانسا دیتا تھا۔ اس کے بعد وہ انہیں شادی کی بات چیت کے لیے بنگلورو بلاتا تھا اور ان سے پیسے لے کر دھوکہ دہی کرتا تھا۔ اس کے لیے وہ الگ موبائل فون استعمال کر رہا تھا۔ تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم رات کو ہی خواتین کو فون پر بات کرتا تھا۔
''تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم نے 250 سے زائد خواتین کے ساتھ بات چیت کی، جن میں راجستھان کی 56، اتر پردیش کی 32، دہلی کی 32، کرناٹک کی 17، مدھیہ پردیش کی 16، مہاراشٹر کی 13، گجرات کی 11، تمل ناڈو کی 06، بہار سے 5، جھارکھنڈ سے 5 اور آندھرا پردیش سے دو خواتین شامل ہیں۔ ریاستی محکمہ ریلوے کے ڈی آئی جی پی ڈاکٹر ایس ڈی شرنپا نے کہا ہے کہ، ملزم نے اگر مزید لوگوں کو دھوکہ دیا ہے تو وہ متاثرین متعلقہ اسٹیشنوں پر اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں،''
یہ بھی پڑھیں: