ETV Bharat / bharat

بہرائچ تشدد: بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، جلد ہو سکتی ہے سماعت

بہرائچ تشدد معاملے میں مجوزہ بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ سے اسے روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

Bahraich violence
بہرائچ تشدد: بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا (Photo: PTI)

دہلی: سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں اتر پردیش حکومت کی جانب سے جاری نوٹس کو منسوخ کرنے اور بلڈوزر کی کارروائی روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی درخواست میں مقامی ایم ایل اے کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہرائچ واقعہ کے بعد انتظامیہ نے ملزم عبدالحمید کے مبینہ غیر قانونی طور پر بنائے گئے مکان پر انہدام کا نوٹس چسپاں کر دیا ہے۔ بہت جلد اگلی کارروائی کی جائے گی۔

غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد کے معاملے میں مجوزہ بلڈوزر کارروائی کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا کر اسے روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ بہرائچ تشدد کے بعد سپریم کورٹ میں مداخلت کی درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں وہاں مجوزہ بلڈوزر انہدام کے کام پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک دن پہلے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بہرائچ میں بلڈوزر کی کارروائی پر 15 دنوں کے لیے پابندی لگا دی تھی۔ اس معاملے کی سماعت اب بدھ کو ہوگی۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 23 افراد جن کے گھروں اور دکانوں پر نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ایسے میں 23 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔

بہرائچ تشدد کیس کے ملزم عبدالحمید کے وکیل کلیم ہاشمی نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی نے 23 لوگوں کے مکانات گرانے کا نوٹس دیا تھا۔ اس پر اے پی سی آر (ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس) کی جانب سے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی۔ جس پر فوری سماعت ہوئی اور ہائی کورٹ نے نوٹس حاصل کرنے والے تمام 23 افراد کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔ اس دوران واضح کیا گیا ہے کہ 15 دنوں میں کوئی بلڈوزر نہیں چلایا جائے گا اور ہمیں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

بہرائچ تشدد کے دو مشتبہ ملزمان سرفراز اور طالب انکاؤنٹر میں زخمی

بہرائچ تشدد: فسادیوں کی کٹائی اور ہنگامہ کرنے والوں کی ٹھکائی معاشرے کی ہم آہنگی کے لیے ضروری: نقوی

دہلی: سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں اتر پردیش حکومت کی جانب سے جاری نوٹس کو منسوخ کرنے اور بلڈوزر کی کارروائی روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی درخواست میں مقامی ایم ایل اے کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہرائچ واقعہ کے بعد انتظامیہ نے ملزم عبدالحمید کے مبینہ غیر قانونی طور پر بنائے گئے مکان پر انہدام کا نوٹس چسپاں کر دیا ہے۔ بہت جلد اگلی کارروائی کی جائے گی۔

غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد کے معاملے میں مجوزہ بلڈوزر کارروائی کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا کر اسے روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ بہرائچ تشدد کے بعد سپریم کورٹ میں مداخلت کی درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں وہاں مجوزہ بلڈوزر انہدام کے کام پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایک دن پہلے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بہرائچ میں بلڈوزر کی کارروائی پر 15 دنوں کے لیے پابندی لگا دی تھی۔ اس معاملے کی سماعت اب بدھ کو ہوگی۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 23 افراد جن کے گھروں اور دکانوں پر نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ایسے میں 23 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔

بہرائچ تشدد کیس کے ملزم عبدالحمید کے وکیل کلیم ہاشمی نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی نے 23 لوگوں کے مکانات گرانے کا نوٹس دیا تھا۔ اس پر اے پی سی آر (ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس) کی جانب سے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی۔ جس پر فوری سماعت ہوئی اور ہائی کورٹ نے نوٹس حاصل کرنے والے تمام 23 افراد کو اپنا موقف پیش کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔ اس دوران واضح کیا گیا ہے کہ 15 دنوں میں کوئی بلڈوزر نہیں چلایا جائے گا اور ہمیں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

بہرائچ تشدد کے دو مشتبہ ملزمان سرفراز اور طالب انکاؤنٹر میں زخمی

بہرائچ تشدد: فسادیوں کی کٹائی اور ہنگامہ کرنے والوں کی ٹھکائی معاشرے کی ہم آہنگی کے لیے ضروری: نقوی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.