ETV Bharat / bharat

جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کیس معاملے میں اعظم خان کو راحت، بیوی اور بیٹے کو ملی ضمانت - Azam Family Got Relief

الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان کو دی گئی سات سال کی سزا پر روک لگا دی ہے، جبکہ اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کی سزا پر روک نہیں لگائی گئی، تاہم تینوں کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

Azam Family Got Relief
جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کیس معاملے میں اعظم خان کو راحت، بیوی اور بیٹے کو ملی ضمانت (Photo: Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 24, 2024, 6:41 PM IST

پریاگ راج: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور یوپی کے سابق کابینہ وزیر اعظم خان اور ان کے اہل خانہ کے لیے ایک راحت کی خبر ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان کو دی گئی سات سال کی سزا پر روک لگا دی ہے، جبکہ اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کی سزا پر روک نہیں لگائی گئی، تاہم تینوں کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

اعظم خان کی بیوی اور بیٹے عبداللہ اعظم کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹ بنانے کے معاملے میں رام پور کی خصوصی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سات سال کی سزا کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ تینوں درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 14 مئی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے سوال کیا تھا کہ جب اس کیس میں مجرمانہ سازش کی دفعہ 120 بی کا اضافہ کیا گیا تو ثبوت کیوں جمع نہیں کیے گئے۔ کیس کی پیشگی تحقیقات کا حکم کیوں نہیں دیا گیا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والی میونسپل کارپوریشن کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ کیا پیدائشی کا سرٹیفکیٹ ایک قیمتی دستاویز ہے؟

جواب میں کہا گیا کہ اس پیدائشی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر کئی قیمتی دستاویزات تیار کی گئیں۔ ایڈووکیٹ جنرل نے حکومت کا موقف پیش کرنے کے لیے عدالت سے مزید وقت چاہا، تاہم عدالت نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ اعظم خان کے وکلاء اپنے دلائل مکمل کر چکے تھے۔ عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اعظم خان کی اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے کو رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں سات سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں فوجداری نظر ثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست کے تحت درخواست ضمانت کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پریاگ راج: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور یوپی کے سابق کابینہ وزیر اعظم خان اور ان کے اہل خانہ کے لیے ایک راحت کی خبر ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان کو دی گئی سات سال کی سزا پر روک لگا دی ہے، جبکہ اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کی سزا پر روک نہیں لگائی گئی، تاہم تینوں کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

اعظم خان کی بیوی اور بیٹے عبداللہ اعظم کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹ بنانے کے معاملے میں رام پور کی خصوصی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سات سال کی سزا کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ تینوں درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 14 مئی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے سوال کیا تھا کہ جب اس کیس میں مجرمانہ سازش کی دفعہ 120 بی کا اضافہ کیا گیا تو ثبوت کیوں جمع نہیں کیے گئے۔ کیس کی پیشگی تحقیقات کا حکم کیوں نہیں دیا گیا؟ عدالت نے استفسار کیا کہ پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے والی میونسپل کارپوریشن کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ کیا پیدائشی کا سرٹیفکیٹ ایک قیمتی دستاویز ہے؟

جواب میں کہا گیا کہ اس پیدائشی سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر کئی قیمتی دستاویزات تیار کی گئیں۔ ایڈووکیٹ جنرل نے حکومت کا موقف پیش کرنے کے لیے عدالت سے مزید وقت چاہا، تاہم عدالت نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ اعظم خان کے وکلاء اپنے دلائل مکمل کر چکے تھے۔ عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اعظم خان کی اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے کو رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں سات سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں فوجداری نظر ثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ درخواست کے تحت درخواست ضمانت کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.