پریاگ راج: 15 اپریل 2023 کو عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو تین شوٹروں نے قتل کر دیا تھا۔ قتل عام کے بعد تینوں شوٹروں نے موقع پر ہی ہتھیار ڈال دیے جس کے بعد انہیں پرتاپ گڑھ جیل بھیج دیا گیا۔ یہاں سے انہیں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر چترکوٹ جیل بھیج دیا گیا۔
29 اپریل کو تینوں شوٹروں کو چترکوٹ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران تینوں شوٹروں کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی اور ملزمان کو اس دستاویز پر دستخط کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
غور طلب ہو کہ تینوں ملزمان ارون موریہ، سنی اور لوکیش کو وی سی کے ذریعے فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج دنیش کمار گوتم کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں کیس کی اگلی سماعت کے لیے 2 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
ایک سال قبل 15 اپریل 2023 کو موتی لال نہرو کالون اسپتال میں علاج کے لیے آئے عتیق احمد اور ان کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو گولی مار دیا گیا تھا۔ دوہرے قتل کے اسی معاملے میں ملزمان کے خلاف الزامات طے کرنے کے لیے پیر کو چترکوٹ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پروڈکشن کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
- عتیق احمد واشرف کے قتل کو ایک سال مکمل، قتل کی وجوہات کا اب تک بھی انکشاف ندارد
- امیش پال قتل کیس میں عتیق کے بیٹے عمراورعلی کا نام بھی شامل
پیشی کے دوران حکومتی وکلا نے تینوں ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے لیے اپنا موقف عدالت میں پیش کیا۔ جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مکمل کی۔ تینوں ملزمان کے دستخطوں کے لیے دستاویزات چترکوٹ جیل بھیجے جائیں گے۔ جہاں سے چارجز بنانے کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔ اس کیس کی اگلی سماعت 2 مئی کو مقرر کی گئی ہے۔