فیروز آباد: شکوہ آباد تھانہ علاقہ کے نوشہرہ گاؤں میں پیر کی رات پٹاخے کے گودام میں زبردست آگ لگنے کے بعد دھماکہ ہوا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ نہ صرف گودام بلکہ آس پاس کے کئی مکانات بھی تباہ ہو گئے۔ مکان کے ملبے تلے دب کر پانچ افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ 6 افراد شدید زخمی ہوگئے۔
جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔ پولیس اور فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ملبے سے نکال کر ضلع اسپتال پہنچایا۔ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔ دیر رات آگرہ کے آئی جی دیپک کمار نے بھی جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ گودام غیر قانونی طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔ اجازت کسی اور جگہ کے لیے لی گئی تھی۔
نوشہرہ گاؤں کے اندر پٹاخوں کو ذخیرہ کرنے کا گودام ہے۔ کچھ وجوہات کی بنا پر پٹاخوں کے اس گودام میں پیر کی رات تقریباً 10.30 بجے آگ لگ گئی۔ کچھ ہی دیر میں آگ نے خوفناک شکل اختیار کر لی۔ آگ نے پورے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔ اس میں آس پاس کے کئی مکانات گر گئے۔ گرنے والے مکانات کے ملبے تلے متعدد افراد دب گئے۔ چیخ و پکاربھاگ دوڑ کا ماحول تھا۔اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس کے علاوہ فائر ڈیپارٹمنٹ اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔
ریسکیو آپریشن کے ذریعے 10 افراد کو ملبے سے نکالا گیا اور انہیں ہسپتال بھیجا گیا۔ وہاں پانچ لوگوں کی موت ہو گئی۔ جب کہ 6 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ مرنے والوں میں میرا دیوی (52)، گوتم (16)، امان (26) اور 3 سالہ لڑکی اچھا شامل ہیں۔ ونود، چندرکانت، گڈو، شیام سنگھ، انیل، وشنو، راکیش، پپو، اکھلیش، رادھا موہن، سنجے، سریندر، گورو، راما مورتی، پریم سنگھ، ناتھورام، سونو، دنیش، جگدیش، راجندر، سنتوش کے مکانات گر گئے۔
کہا جاتا ہے کہ پٹاخوں کا یہ گودام چندرکانت کے گھر میں تھا، جو کرایہ پر لیا گیا تھا۔ آگرہ کے آئی جی دیپک کمار، جو رات دیر گئے موقع پر پہنچے، نے بتایا کہ پولیس نے 10 لوگوں کو بچایا ہے، جن میں سے پانچ کی موت ہو گئی ہے، جب کہ 6 کا علاج چل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پٹاخے کے گودام کے لیے گاؤں کے باہر اجازت لی گئی تھی، لیکن وہ گاؤں کے اندر تھا۔ پورے معاملے کی تفتیش کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔