گوہاٹی: آسام کے ڈِھنگ گینگ ریپ کیس کے ملزم تفضل اسلام کی موت کی خبر سامنے آئی ہے۔ آسام پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے تالاب میں کود کر خودکشی کر لی۔ پولیس کے مطابق ملزم کو آج ہفتہ کی صبح 4 بجے کرائم سین کریئیٹ کرنے کے لیے تالاب پر لے گئی تھی۔ اسی دوران ملزم نے تالاب میں چھلانگ لگا کر فرار ہونے کی کوشش کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً 2 گھنٹے کی کوشش کے بعد اس کی لاش برآمد کی گئی۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ 'اجتماعی جنسی زیادتی کے ملزم تفضل اسلام نے ہفتہ کی صبح تقریباً 4 بجے پولیس کی حراست سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس نے تالاب میں چھلانگ لگا دی۔ فوری طور پر تلاشی مہم شروع کی گئی اور تقریباً دو گھنٹے بعد تالاب سے اس کی لاش برآمد ہوئی۔' پولیس کا کہنا ہے کہ کافی تفتیش کے بعد پولیس نے جمعہ کو اسلام کو گرفتار کیا تھا۔ اس کی شناخت اس کیس کے تیسرے ملزم کے طور پر ہوئی۔ ساتھ ہی دیگر دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ آسام کے ڈِھنگ میں جمعرات کی شام 14 سالہ نابالغ لڑکی ٹیوشن پڑھ کر سائیکل پر گھر واپس جا رہی تھی، اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار تین افراد نے اسے گھیر لیا اور مبینہ طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس کے بعد تینوں ملزمین اسے تالاب کے قریب بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر موقعے سے فرار ہوگئے۔ کسی طرح مقامی لوگوں نے اسے بچایا اور پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔
وزیراعلیٰ نے ملزمین کو نہ چھوڑنے کی کہی تھی بات
گینگ ریپ کا واقعہ سامنے آتے ہی ریاست کے سی ایم ہمنت بسوا سرما نے فوری کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام ملزمین کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے لکھا کہ ''ڈِھنگ میں ہونے والا ہولناک واقعہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور اس نے ہمارے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔ میں نے آسام پولیس کے ڈی جی پی کو موقع کا دورہ کرنے اور ایسے شیطانوں کے خلاف فوری کارروائی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔''
مزید پڑھیں: دہلی کے بدھا جینتی پارک میں لڑکی کا گینگ ریپ، دو ملزمین گرفتار
16 عوامی نمائندوں پر عصمت دری کے الزامات، سب سے زیادہ کس پارٹی سے، جانیے یہاں