ETV Bharat / bharat

عاصم نے الیکشن کے دوران ووٹرز کے لیے مثال قائم کی، پہلی بار ناک سے ووٹ دیا - LOK SABHA ELECTION 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

کیرالہ کی تمام 20 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ معذور عاصم ویلیمنا بھی اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے کوزی کوڈ کے ایک پولنگ بوتھ پہنچے اور اپنی ناک سے ووٹ دیا۔ 90 فیصد جسمانی طور پر معذور ہونے کے باوجود ووٹنگ میں حصہ لینے کے عاصم کے جذبے کو ہر کوئی سلام پیش کر رہا ہے۔

پہلی بار ناک سے ووٹ دیا
پہلی بار ناک سے ووٹ دیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 26, 2024, 10:05 PM IST

ترواننت پورم: لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ کے درمیان، کیرالہ سے ووٹروں کو اپنا فرض ادا کرنے کی ترغیب دینے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہ ہر ووٹر کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے کہ جمہوریت کے تہوار یعنی ووٹنگ میں حصہ لینا کتنا ضروری ہے۔ دراصل، کیرالہ میں معذور عاصم ویلیماننا نے جمعہ کو ناک سے اپنا ووٹ ڈالا۔ جس کی وجہ سے وہ ووٹنگ کے دوران توجہ کا مرکز بن گئے۔ عاصم کے دونوں ہاتھ نہیں ہیں۔ اس وجہ سے پول ورکرز پیر پر سیاہی لگاتے ہیں جو ووٹنگ کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ کوزی کوڈ کا رہنے والا عاصم 90 فیصد جسمانی طور پر معذور ہے۔ وہ سن بھی نہیں سکتا۔ عاصم نے 18 سال کی عمر مکمل کرنے کے بعد پہلی بار ووٹ ڈالا۔

دوسری طرف کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کے چیف پرنسپل سکریٹری کے ایم ابراہم لوک سبھا انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکے۔ کے ایم ابراہم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے جب کہ ان کے ووٹر شناختی کارڈ کے نمبر کے ساتھ ایک اور ووٹر آئی ڈی حاصل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضلع کلکٹر کے پاس شکایت درج کرائی گئی ہے جو کہ ریٹرننگ آفیسر بھی ہیں۔

کے ایم ابراہم اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے پوجاپورہ ایل پی اسکول کے بوتھ نمبر 41 پہنچے۔ اس کے بعد ووٹر شناختی کارڈ انتخابی اہلکاروں کو دیا گیا۔ اس نے ووٹر شناختی کارڈ نمبر تلاش کیا تو دیکھا کہ اسی نمبر والی دوسری خاتون کا نام بھی ووٹر لسٹ میں شامل ہے۔ اس کے بعد کے ایم ابراہیم کو ووٹ ڈالے بغیر واپس جانا پڑا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ایک ہی نمبر سے دو شناختی کارڈ کیسے بنائے گئے۔

اسی دوران کوزی کوڈ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں جھوٹی شکایت کرنے والے ووٹر کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ووٹر نے شکایت کی کہ جب اس نے اپنا ووٹ ڈالا تو اس کے ووٹ پر ایک مختلف انتخابی نشان لگا ہوا تھا۔ جب انتخابی کارکنوں نے ٹیسٹ ووٹنگ کی تو شکایت غلط پائی گئی۔ پریذائیڈنگ افسر کی شکایت پر ووٹر انیل کمار والیری کو حراست میں لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دوسرے مرحلے کی پولنگ ختم، تریپورہ میں سب سے زیادہ 77.95 فیصد ووٹنگ

آپ کو بتا دیں، کیرالہ کی تمام 20 لوک سبھا سیٹوں پر آج ووٹنگ ہوئی۔ اس دوران کاسرگوڈ حلقہ میں ایک پولنگ بوتھ پر ایل ڈی ایف اور یو ڈی ایف کے کارکنوں میں جھڑپ ہوئی۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ پولنگ بوتھ پر سی پی آئی ایم کے کارکنوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ کانگریس نے 5 لوگوں پر فرضی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس کے بوتھ ایجنٹ کی پٹائی کا بھی الزام ہے۔

ترواننت پورم: لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ کے درمیان، کیرالہ سے ووٹروں کو اپنا فرض ادا کرنے کی ترغیب دینے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہ ہر ووٹر کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے کہ جمہوریت کے تہوار یعنی ووٹنگ میں حصہ لینا کتنا ضروری ہے۔ دراصل، کیرالہ میں معذور عاصم ویلیماننا نے جمعہ کو ناک سے اپنا ووٹ ڈالا۔ جس کی وجہ سے وہ ووٹنگ کے دوران توجہ کا مرکز بن گئے۔ عاصم کے دونوں ہاتھ نہیں ہیں۔ اس وجہ سے پول ورکرز پیر پر سیاہی لگاتے ہیں جو ووٹنگ کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ کوزی کوڈ کا رہنے والا عاصم 90 فیصد جسمانی طور پر معذور ہے۔ وہ سن بھی نہیں سکتا۔ عاصم نے 18 سال کی عمر مکمل کرنے کے بعد پہلی بار ووٹ ڈالا۔

دوسری طرف کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کے چیف پرنسپل سکریٹری کے ایم ابراہم لوک سبھا انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکے۔ کے ایم ابراہم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے جب کہ ان کے ووٹر شناختی کارڈ کے نمبر کے ساتھ ایک اور ووٹر آئی ڈی حاصل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضلع کلکٹر کے پاس شکایت درج کرائی گئی ہے جو کہ ریٹرننگ آفیسر بھی ہیں۔

کے ایم ابراہم اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے پوجاپورہ ایل پی اسکول کے بوتھ نمبر 41 پہنچے۔ اس کے بعد ووٹر شناختی کارڈ انتخابی اہلکاروں کو دیا گیا۔ اس نے ووٹر شناختی کارڈ نمبر تلاش کیا تو دیکھا کہ اسی نمبر والی دوسری خاتون کا نام بھی ووٹر لسٹ میں شامل ہے۔ اس کے بعد کے ایم ابراہیم کو ووٹ ڈالے بغیر واپس جانا پڑا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ایک ہی نمبر سے دو شناختی کارڈ کیسے بنائے گئے۔

اسی دوران کوزی کوڈ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں جھوٹی شکایت کرنے والے ووٹر کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ووٹر نے شکایت کی کہ جب اس نے اپنا ووٹ ڈالا تو اس کے ووٹ پر ایک مختلف انتخابی نشان لگا ہوا تھا۔ جب انتخابی کارکنوں نے ٹیسٹ ووٹنگ کی تو شکایت غلط پائی گئی۔ پریذائیڈنگ افسر کی شکایت پر ووٹر انیل کمار والیری کو حراست میں لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دوسرے مرحلے کی پولنگ ختم، تریپورہ میں سب سے زیادہ 77.95 فیصد ووٹنگ

آپ کو بتا دیں، کیرالہ کی تمام 20 لوک سبھا سیٹوں پر آج ووٹنگ ہوئی۔ اس دوران کاسرگوڈ حلقہ میں ایک پولنگ بوتھ پر ایل ڈی ایف اور یو ڈی ایف کے کارکنوں میں جھڑپ ہوئی۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ پولنگ بوتھ پر سی پی آئی ایم کے کارکنوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ کانگریس نے 5 لوگوں پر فرضی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس کے بوتھ ایجنٹ کی پٹائی کا بھی الزام ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.