حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر زور دیا کہ وہ 12 ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لئے اقدامات کریں جنہیں مبینہ طور پر روسی فوج کے ساتھ مل کر یوکرین میں لڑنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو یہ مسئلہ روس کے ساتھ اٹھانا چاہئے اور نوجوانوں کو بحفاظت ہندوستان لانا چاہئے کیونکہ ان کے خاندان ان کی حفاظت کو لے کر پریشان ہیں۔ اویسی نے دعویٰ کیا کہ ان بے روزگار نوجوانوں کو جو روس گئے تھے عمارتوں پر سیکیورٹی اہلکاروں کے طور پر کام کرنے کے لیے انہیں دھوکہ دے کر محاذ جنگ پر لے جایا گیا ہے۔
اویسی نے میڈیا سے بات کرتےہوئے کہا کہ ان نوجوانوں میں تلنگانہ کے دو، کرناٹک کے تین، کشمیر کے دو اور گجرات اور اتر پردیش سے ایک ایک نوجوان شامل ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ان نوجوانوں میں سے کچھ کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد انہوں نے مرکزی وزیر جے شنکر اور روس میں ہندوستانی سفیر کو خط لکھا۔ اویسی نے کہا کہ تین ایجنٹوں نے بے روزگار نوجوانوں کو یوکرین کے خلاف لڑنے کے لیے روس بھیج کر دھوکہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- مودی کی قیادت میں فرقہ پرستی میں اضافہ ہورہا ہے: اویسی
- کسانوں کے ساتھ پڑوسی ملک کی فوج کی طرح سلوک کیا جارہا ہے: اسدالدین اویسی کی مودی حکومت پر تنقید
اویسی نے مزید کہا کہ ایجنٹوں میں سے ایک فیصل خان دبئی میں ہے جبکہ سفیان اور پوجا کا تعلق ممبئی سے ہے۔ اویسی نے دعویٰ کیا کہ رمیش اور معین روس میں ہندوستانی ایجنٹ ہیں۔ رکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ نوجوانوں نے ایک ویڈیو بھیجا جس میں دکھایا گیا کہ کس طرح انہیں جنگی محاذ پر دھکیل دیا گیا اور ان پر گولی چلائی گئی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان میں سے ایک حملہ میں مارا گیا۔