حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے حالیہ دورہ حیدرآباد کے موقع پر ایک انتخابی جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حیدرآباد پر 40 سال سے رضاکاروں کا قبضہ ہے اور ان کے نمائندے وہاں جاکر بیٹھے ہیں لیکن اس بار چناؤ میں رضاکاروں سے نجات دلانے کا کام کر نا ہے۔
امیت شاہ کے اس ریمارک پر بیرسٹر اسدالدین اویسی مجلسی امیدوار حلقہ پارلیمانی حیدرآباد کہاں رکنے والے ہیں انہوں نے امیت شاہ کو حیدرآباد کی دہقانی زبان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو رضاکار تھے وہ پاکستان چلے گیے اؤر جو وفادار تھے وہ یہاں پر رہ گیے ۔
مسٹر اویسی نے بڑے طنزیہ و دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا امیت شاہ آپ کہہ رہے ہیں کہ حیدرآباد پر رضاکاروں کا قبضہ ہے تو پھر امیت شاہ آپ کیا کررہے ہیں' جبکہ10 سال سے آپ ملک کے وزیر داخلہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف آپ تو دوسری طرف آپ کی امیدوار تیر چلاتی ہیں۔
حیدرآباد کو کبھی رضاکاروں کا اڈہ ،کبھی آئی ایس آئی کا اڈہ، تو کبھی روہینگیاؤں کا اڈہ کہا گیا اور آپ کا ایک بی جے پی لیڈر بلدیہ کے انتخابات میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی بات کر رہا تھا۔
حیدرآباد کے عوام سے کیوں آپ کو اتنی نفرت کیوں ہے؟ یہاں پر ہندو بھائی رہتے ہیں دلت اور بیاک ورڈ کلاس کے لوگ رہتے ہیں مراٹھے، راجھستانی، یادو ، گوڈ ، ایس سی ،ایس ٹی سبھی لوگ ہیاں مل کر رہتے ہیں۔ کیوں بدنام کر رہے ہو ہمارے حیدرآباد کو؟
اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ یہاں کوئی کسی سے نہیں ڈرتا امیت شاہ، آپ کس سے ڈرنے کی بات کررہے ہیں۔ یہ حیدرآباد ہے حیدر کرار کے نام سے موسوم شہر ہے۔ یہاں ڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ انہوں نے امیت شاہ سے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کون تھے وہ حیدر کرار ، جنھوں نے غزوۂ خیبر میں خیبر کے قلعے کا دروازہ اکھاڑ کر قلعہ فتح کرلیا تھا کہہ کر اشارتاً جواب دیا۔ اسد الدین نے کہا یہاں سب مل جل کر رہتے ہیں، ہمارے شہر میں بھائی چارہ ملے گا۔ یہاں پر کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے یہ حیدرآباد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد سیٹ پردلچسپ مقابلہ،کانگریس کی جانب سے ولی اللہ سمیر کو ٹکٹ دیا گیا