نئی دہلی: سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی والی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 'ون نیشن، ون الیکشن' کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے۔ پہلے مرحلے میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات (پنچایت اور بلدیاتی) عام انتخابات کے 100 دنوں کے اندر کرائے جائیں گے۔ تمام انتخابات کے لیے ایک مشترکہ ووٹر لسٹ ہونی چاہیے۔ کمیٹی نے ملک بھر میں تفصیلی بات چیت شروع کرنے اور ایک عملدرآمد گروپ کی تشکیل کی سفارش کی ہے۔ مرکزی کابینہ نے کمیٹی کی ان سفارشات کو منظور کر لیا ہے۔
#WATCH | Union Cabinet has accepted the recommendations by the high-level committee on 'One Nation, One Election', announces Union Minister Ashwini Vaishnaw.
— ANI (@ANI) September 18, 2024
(Video source: PIB/ YouTube) pic.twitter.com/NnE99wNDer
مرکزی کابینہ کے اس فیصلے کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے ایک ساتھ مودی حکومت پر حملے شروع کر دیئے ہیں۔
یہ وفاقیت کو تباہ کرتا ہے اور جمہوریت سے سمجھوتہ کرتا ہے: اویسی
ملک میں ون نیشن ون الیکشن کرائے جانے سے متعلق کمیٹی کی سفارشات کو مرکزی کابینہ کی منظوری ملنے پر ایم آئی ایم سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ، میں نے مسلسل ون نیشن ون الیکشن کی مخالفت کی ہے کیونکہ یہ کسی مسئلے کی تلاش میں ایک حل ہے۔ یہ وفاقیت کو تباہ کرتا ہے اور جمہوریت سے سمجھوتہ کرتا ہے، جو آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہیں۔
#WATCH | Hyderabad | On One Nation One Election, AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, " we have given it in writing to the law commission and i have been before the committee formed (for one nation one election) and opposed this one nation one election. i think that this is a… pic.twitter.com/LWKiB8YeiB
— ANI (@ANI) September 18, 2024
انھوں نے مزید کہا کہ، ایک سے زیادہ انتخابات مودی اور شاہ کے علاوہ کسی کے لیے مسئلہ نہیں ہیں۔ صرف اس لیے کہ انہیں بلدیاتی اور پنچایت انتخابات میں بھی مہم چلانے کی مجبوری ضرورت ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں بیک وقت انتخابات کی ضرورت ہے۔ متواتر اور الگ الگ وقت میں، انتخابات جمہوری احتساب کو بہتر بناتے ہیں۔
اسد الدین اویسی نے ایک پریس کانفرنس بھی کی جس میں انھوں نے کہا کہ، "ہم نے اسے لاء کمیشن کو تحریری طور پر دیا ہے اور میں (ون نیشن ون الیکشن کے لیے) بنائی گئی کمیٹی کے سامنے رہا ہوں اور اس ون نیشن ون الیکشن کی مخالفت کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ، مودی کا پورا گیم پلان علاقائی پارٹیوں کو ختم کرنا اور صرف قومی پارٹیوں کو رہنے دینا ہے۔
ہم اس کے ساتھ نہیں ہیں: کھرگے
مرکزی کابینہ نے 'ایک ملک، ایک انتخاب' کے بارے میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کو قبول کر لیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ، "ہم اس کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں۔ ایک ملک ایک الیکشن جمہوریت میں کام نہیں کر سکتا۔ اگر ہم اپنی جمہوریت کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں تو جب ضرورت ہو تب ہی انتخابات ہونے چاہئیے۔"
#WATCH | Union Cabinet accepts the recommendations by the high-level committee on 'One Nation, One Election' | Congress President Mallikarjun Kharge says, " we don't stand with this. one nation one election cannot work in a democracy. elections need to be held as and when required… pic.twitter.com/Pq5uUXlqWs
— ANI (@ANI) September 18, 2024
وہیں، اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر ہریش راوت نے کہا کہ، "یہ فیصلہ ایک چال ہے، وہ (بی جے پی) جموں و کشمیر، ہریانہ اور ضمنی انتخابات میں بھی ناگزیر شکست دیکھ سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ، میں نے سنا ہے کہ بی جے پی کو یہ اطلاع ملی ہے اور آر ایس ایس کی اعلیٰ قیادت بھی سمجھتی ہے کہ بی جے پی مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں ہارنے والی ہے، اسے (ایک ملک، ایک انتخاب) کو بہت سی آئینی ترامیم کی ضرورت ہوگی، لیکن وہ اسے لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں اپنے طور پر منظور نہیں کر سکتے۔ یہ قابل قبول نہیں ہے کیونکہ یہ ملک یا وفاقی ڈھانچے کے حق میں نہیں ہے جو ہمارے پاس ہے۔"
#WATCH | Dehradun | On 'One Nation, One Election', former Uttarakhand Chief Minister and Congress leader Harish Rawat says, " this decision is a gimmick. they can see an inevitable defeat in jammu & kashmir, haryana and also in by-elections. i have heard that the bjp has got the… pic.twitter.com/FXeodJdFxZ
— ANI (@ANI) September 18, 2024
ون نیشن، ون الیکشن کو کابینہ کی منظوری پر، کانگریس لیڈر سپریہ شرینیٹ کا کہنا ہے کہ، "مرکزی کابینہ بہت سی تجاویز پاس کرتی ہے جس پر اسے یو ٹرن لینا پڑتا ہے۔ 'ون نیشن، ون الیکشن' حقیقی مسائل سے ہٹنے کا ایک طریقہ ہے۔
#WATCH | On Cabinet nod to One Nation, One Election', Congress leader Supriya Shrinate says, " union cabinet passes a lot of proposals on which it has to take a u-turn. 'one nation, one election' is a way to divert from real issues." pic.twitter.com/SLvt1AjDtY
— ANI (@ANI) September 18, 2024
ون نیشن، ون الیکشن ناقابل عمل اور غیر حقیقت پسندانہ: ڈی راجہ
سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ نے کہا کہ "ون نیشن، ون الیکشن ناقابل عمل اور غیر حقیقت پسندانہ ہے۔ بہت سے ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ موجودہ آئین کے تحت، اسے آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔ جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہوتا ہے تو ہمیں اس پر تفصیلات حاصل کرنی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ،ہمیں اس کے نتائج کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔"
#WATCH | Delhi | On 'One Nation, One Election', CPI leader D Raja says, " ...one nation, one election in impractical and unrealistic. many experts have pointed out that under the current constitution, this cannot be taken forward. when parliament meets we must get details on this.… pic.twitter.com/btYDvlDD9I
— ANI (@ANI) September 18, 2024
یہ بھی پڑھیں: