نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی درخواست پر آج اپنا فیصلہ سنایا۔ جہاں کورٹ نے اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں 7 مئی کو سماعت ہوئی تھی۔ ای ڈی اور کیجریوال کے وکلاء کے درمیان زبردست بحث ہوئی لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 10 مئی مقرر کی تھی۔ دوسری جانب نچلی عدالت سے ضمانت نہ ملنے کے بعد کے کویتا نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ ان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جہاں انہیں اگلی تاریخ 24 مئی دی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ 7 مئی کو ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے کیجریوال کی ضمانت کی شرائط کا فیصلہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی سے کہا تھا کہ انتخابات جاری ہیں اور کیجریوال موجودہ وزیر اعلیٰ ہیں۔ انتخابات 5 سال میں ایک بار ہوتے ہیں، جس کے بعد سپریم کورٹ نے کیجریوال سے کہا کہ اگر آپ کو ضمانت مل جاتی ہے تو آپ سرکاری ڈیوٹی نہیں کریں گے۔ تاہم بنچ نے 7 مئی کو اپنا فیصلہ نہیں سنایا تھا۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے 8 مئی کو کہا کہ ہم 10 مئی کو ضمانت پر فیصلہ سنائیں گے۔
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے کویتا کی ضمانت کی درخواست پر ای ڈی اور سی بی آئی دونوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ 24 مئی کو دہلی ہائی کورٹ میں کے کویتا کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوگی۔ واضح رہے کہ کے کویتا نے دہلی شراب پالیسی گھوٹالے میں ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔
درخواست میں کے کویتا نے کہا ہے کہ وہ دو بچوں کی ماں ہے، جن میں سے ایک نابالغ ہے، جو ان کی گرفتاری کی وجہ سے صدمے میں ہے اور ڈاکٹروں کی دیکھ بھال میں ہے۔ قابل ذکر ہو کہ کے کویتا تلنگانہ کے سابق سی ایم چندر شیکھر راؤ کی بیٹی ہیں۔ ای ڈی نے انہیں 15 مارچ کو بنجارہ ہلز، حیدرآباد میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ فی الحال کے کویتا 14 مئی تک عدالتی حراست میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: