تل ابیب: اسرائیلی طیارے سے بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما کے تین بیٹے جاں بحق ہو گئے۔ ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل عسکریت پسند گروپ کے ساتھ جنگ بندی کے نازک مذاکرات کر رہا ہے۔ حماس نے کہا کہ رہنما کے چار پوتے بھی حملے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شمال مغربی غزہ میں شاتی مہاجر کیمپ کو نشانہ بنایا۔ الجزیرہ کو انٹرویو میں اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حملے میں ان کے بیٹے ہازم، عامر اور محمد جاں بحق ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق جس وقت یہ حملہ ہوا اس وقت خود ہنیہ اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کر رہے تھے۔ جب ان کو بیٹوں اورپوتوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی گئی تو انہوں نے یہی کہا کہ ہمارے بیٹے یا پوتے کوئی اسپیشل نہیں ہیں اور انہوں نے قبلہ اول کو آزاد کرانے کی راہ میں اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں جس کو اللہ رائیگاں نہیں جانے دیگا۔
اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ ہمارے تمام لوگوں اور غزہ کے رہائشیوں کے تمام خاندانوں نے اپنے بچوں کے خون کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور میں ان میں سے ایک ہوں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہنیہ نے اپنے بیٹوں یا پوتوں سے ہاتھ دہویا ہے، اس پہلے بھی گزشتہ دنوں اسرائیلی حملوں میں اسماعیل ہنیہ کے پوتا اور پوتی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: