مرارائی (بیربھوم): جمعہ کو بیر بھوم میں بھارت جوڈو نیا یاترا کے دوران راہل گاندھی کے قافلے میں شامل ایمبولینس نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایس او جی او سی کی گاڑی کو ٹکر مار دی۔ اس سلسلے میں بیر بھوم پولیس نے 3 گاڑیوں کو ضبط کیا ہے اور 2 ڈرائیوروں کو حراست میں لیا ہے۔ یہ حادثہ جھارکھنڈ کے داخلی مقام پر پیش آیا۔ تاہم راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا جھارکھنڈ پہنچ گئی ہے۔مغربی بنگال میں کانگریس کے قومی رہنما راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا کا پانچواں دن تھا۔ جمعہ کو ریاستی ثانوی امتحان شروع ہونے کی وجہ سے بیر بھوم ضلع پولیس نے سفر کی اجازت نہیں دی۔ جس کی وجہ سے راہل گاندھی، جے رام رمیش اور ادھیر رنجن چودھری نے تقریباً 55 کلومیٹر تک بغیر کسی شان و شوکت کے ریلی نکالی۔
لنچ کے مقام پر کانگریس کارکنوں کے ساتھ پولیس اور مرکزی فورس کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ اس کے بعد راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا جھارکھنڈ کے لیے روانہ ہوئی۔ جھارکھنڈ میں داخل ہوتے وقت راہل گاندھی کے قافلے کی ایمبولینس بیر بھوم کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (بول پور) سرجیت کمار ڈے اور ایس او جی (او سی) ظہیر الاسلام کی گاڑیوں سے ٹکرا گئی۔ اس واقعہ میں بیربھوم پولیس نے دو ایمبولینس اور ایک چھوٹی مال گاڑی کو ضبط کرلیا۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی کے قافلے میں شامل دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگال میں اتحاد کے امکانات ختم نہیں ہوئے ہیں ، راہل گاندھی
تاہم اس واقعے میں کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہوا۔ اس بارے میں بیر بھوم ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ راج نارائن مکھرجی نے کہا کہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اس معاملے میں 3 گاڑیوں کے ساتھ 2 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔