علی گڑھ: جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ہاسپٹل یعنی جے این ایم سی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈی اے سی پی کے نفاذ کا مطالبہ کرنے سڑکوں پر اتر آئے اور یونیورسٹی انتظامیہ پر معاملے میں غیر ضروری تاخیر کا الزام بھی لگایا۔ یہی نہیں بلکہ ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج اور آگاہی مہم جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔
اس کے ساتھ ہی جے این ایم سی کے اسسٹنٹ پروفیسرز نے بھی یو جی سی کی منظوری کے باوجود ڈائنامک ایشورڈ کیرئیر پروگریشن (ڈی اے سی پی) اسکیم کو لاگو کرنے میں یونیورسٹی انتظامیہ کی تاخیر پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
یو جی سی نے 2008 میں ڈی اے سی پی شروع کیا تھا تاکہ کیرئیر کی ترقی اور فیکلٹی کے مالی فوائد کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس اسکیم کو اے ایم یو کے جے این ایم سی میں سال 2018 میں لاگو کیا جانا تھا تاکہ ڈاکٹروں کی صفوں میں ترقی کے تفاوت کو دور کیا جاسکے۔ لیکن 6 سال گزرنے کے بعد بھی اس سکیم پر عمل نہیں ہو سکا۔
احتجاج کرنے والے اسسٹنٹ پروفیسرز ڈی اے سی پی کے فوری نفاذ کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کے مطالبات کی منظوری تک احتجاج اور آگاہی مہم جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ منگل کو ڈاکٹروں نے اے ایم یو کے باب سید گیٹ سے رجسٹرار آفس تک زبردست مظاہرہ کیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں لیکن انہیں ترقی نہیں ملی، ان کی جانب سے بار بار مطالبات کیے جا رہے ہیں حالانکہ مختلف یونیورسٹیوں میں ترقیاں ہو چکی ہیں۔ لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کو ابھی تک مزید ترقی نہیں ملی ہے۔
ڈی اے سی پی کے نفاذ کے مطالبے اور جے این ایم سی کے اسسٹنٹ پروفیسروں کے ذریعہ کئے جارہے مظاہرے پر یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔