ETV Bharat / bharat

کٹھوعہ عسکریت پسندانہ حملے میں جان کی بازی ہارنے والے پانچوں جوانوں کا تعلق اتراکھنڈ سے - Kathua Terrorist Attack

جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں 8 جولائی کو ہوئے عسکریت پسندانہ حملے میں ملک کے پانچ فوجی جان کی بازی ہار گئے۔ یہ پانچوں جوان اتراکھنڈ کے رہنے والے تھے۔ بیک وقت 5 فوجیوں کی ہلاکت سے ریاست میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

All five Soldiers who lost their lives in Kathua Terrorist Attack
کٹھوعہ عسکریت پسندانہ حملے میں جان کی بازی ہارنے والے پانچوں جوانوں (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 9, 2024, 5:11 PM IST

دہرادون: جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملے میں اتراکھنڈ کے 5 فوجیوں نے ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی ہے۔ ہلاک ہونے والے 5 فوجیوں میں سے 2 کا تعلق پوڑی، 2 کا ٹہری اور ایک کا رودرپریاگ ضلع سے ہے۔ فوجیوں کی ہلاکت سے اتراکھنڈ میں سوگ کا ماحول ہے۔

کٹھوعہ عسکریت پسندانہ حملے میں ہلاک اتراکھنڈ کے پانچ جوان:

1- ٹہری ضلع کے 26 سالہ جوان آدرش نیگی جو کیرتی نگر کے تھاٹی ڈگر کے رہنے والے تھے، بطور رائفل مین تعینات تھے۔ ان کے والد دلبیر سنگھ نیگی گاؤں میں ہی کھیتی کا کام کرتے ہیں۔آدرش نے گورنمنٹ انٹر کالج پپلی دھار سے 12ویں تک تعلیم حاصل کی۔ 2019 میں اس نے گڑھوال رائفلز میں شمولیت اختیار کی۔ اس دوران انہوں نے گڑھوال یونیورسٹی سے بی ایس سی سیکنڈ ایئر کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔

2- رودرپریاگ ضلع کے کنڈاکھل کے رہنے والے آنند سنگھ راوت کی عمر 41 سال تھی۔ وہ فوج میں نائب صوبیدار کے عہدے پر فائز تھے۔ آنند سنگھ راوت کا خاندان دہرادون میں رہتا ہے لیکن ان کی ماں اور بھائی گاؤں میں رہتے ہیں۔

3- پوڑی ضلع کے حوالدار کمل سنگھ حوالدار کمل سنگھ لانس ڈاؤن تحصیل کے پاپڑی گاؤں کے رہائشی تھے۔

4- پوڑی گڑھوال ضلع کے رائفل مین انوج نیگی ریکھانیکھل تعلقہ کے دوبریا گاؤں کے رہنے والے تھے۔

5- ٹہری گڑھوال ضلع کے نائک ونود سنگھ جکھنیدھر تعلقہ کے چونڈ جس پور گاؤں کے رہائشی تھے۔ لیکن ونود سنگھ کا خاندان دہرادون کے بھنیا والا میں رہائش پزیر ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں پیر کو عسکریت پسندوں نے یہ حملہ اس وقت کیا جب فوج کی 22 گڑھوال رائفلز کی گاڑی علاقے میں گشت پر تھی۔ گاڑی میں دس فوجی سوار تھے۔ دہشت گردوں نے پہلے دستی بم پھینکا۔ اس کے بعد فوج کی گاڑی پر فائرنگ شروع کر دی۔ جس میں فوج کے 5 جوان ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔

اس حملے کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں بھارتی فوج کے ہمارے پانچ بہادر جوانوں کی موت سے بہت دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں سے میری دلی تعزیت، قوم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں اور ہمارے فوجی علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ میں اس وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بھی کٹھوعہ حملے میں ہلاک ہونے والے پانچ فوجیوں پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کٹھوعہ میں فوجی قافلے پر دہشت گردانہ حملے میں پانچ فوجیوں کی شہادت کی خبر انتہائی تکلیف دہ ہے۔ میں اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتا ہوں اور پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ انسانیت کے ان دشمنوں کو بخشا نہیں جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

کٹھوعہ میں دوسرے دن بھی سرچ آپریشن جاری، پانچ فوجی اہلکار ہلاک، جدید ہتھیاروں سے لیس تھے عسکریت پسند

جموں وکشمیر میں عسکریت پسندانہ حملوں کی حکومت کو وضاحت کرنا چاہیے: سچن پائلٹ

دہشت گردانہ حملوں کا حل جھوٹے وعدوں کے بجائے مضبوط کارروائی سے نکلے گا: راہل گاندھی

دہرادون: جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں ہوئے عسکریت پسندانہ حملے میں اتراکھنڈ کے 5 فوجیوں نے ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی ہے۔ ہلاک ہونے والے 5 فوجیوں میں سے 2 کا تعلق پوڑی، 2 کا ٹہری اور ایک کا رودرپریاگ ضلع سے ہے۔ فوجیوں کی ہلاکت سے اتراکھنڈ میں سوگ کا ماحول ہے۔

کٹھوعہ عسکریت پسندانہ حملے میں ہلاک اتراکھنڈ کے پانچ جوان:

1- ٹہری ضلع کے 26 سالہ جوان آدرش نیگی جو کیرتی نگر کے تھاٹی ڈگر کے رہنے والے تھے، بطور رائفل مین تعینات تھے۔ ان کے والد دلبیر سنگھ نیگی گاؤں میں ہی کھیتی کا کام کرتے ہیں۔آدرش نے گورنمنٹ انٹر کالج پپلی دھار سے 12ویں تک تعلیم حاصل کی۔ 2019 میں اس نے گڑھوال رائفلز میں شمولیت اختیار کی۔ اس دوران انہوں نے گڑھوال یونیورسٹی سے بی ایس سی سیکنڈ ایئر کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔

2- رودرپریاگ ضلع کے کنڈاکھل کے رہنے والے آنند سنگھ راوت کی عمر 41 سال تھی۔ وہ فوج میں نائب صوبیدار کے عہدے پر فائز تھے۔ آنند سنگھ راوت کا خاندان دہرادون میں رہتا ہے لیکن ان کی ماں اور بھائی گاؤں میں رہتے ہیں۔

3- پوڑی ضلع کے حوالدار کمل سنگھ حوالدار کمل سنگھ لانس ڈاؤن تحصیل کے پاپڑی گاؤں کے رہائشی تھے۔

4- پوڑی گڑھوال ضلع کے رائفل مین انوج نیگی ریکھانیکھل تعلقہ کے دوبریا گاؤں کے رہنے والے تھے۔

5- ٹہری گڑھوال ضلع کے نائک ونود سنگھ جکھنیدھر تعلقہ کے چونڈ جس پور گاؤں کے رہائشی تھے۔ لیکن ونود سنگھ کا خاندان دہرادون کے بھنیا والا میں رہائش پزیر ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں پیر کو عسکریت پسندوں نے یہ حملہ اس وقت کیا جب فوج کی 22 گڑھوال رائفلز کی گاڑی علاقے میں گشت پر تھی۔ گاڑی میں دس فوجی سوار تھے۔ دہشت گردوں نے پہلے دستی بم پھینکا۔ اس کے بعد فوج کی گاڑی پر فائرنگ شروع کر دی۔ جس میں فوج کے 5 جوان ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔

اس حملے کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے میں بھارتی فوج کے ہمارے پانچ بہادر جوانوں کی موت سے بہت دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں سے میری دلی تعزیت، قوم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں اور ہمارے فوجی علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ میں اس وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بھی کٹھوعہ حملے میں ہلاک ہونے والے پانچ فوجیوں پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کٹھوعہ میں فوجی قافلے پر دہشت گردانہ حملے میں پانچ فوجیوں کی شہادت کی خبر انتہائی تکلیف دہ ہے۔ میں اس بزدلانہ حملے کی مذمت کرتا ہوں اور پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ انسانیت کے ان دشمنوں کو بخشا نہیں جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

کٹھوعہ میں دوسرے دن بھی سرچ آپریشن جاری، پانچ فوجی اہلکار ہلاک، جدید ہتھیاروں سے لیس تھے عسکریت پسند

جموں وکشمیر میں عسکریت پسندانہ حملوں کی حکومت کو وضاحت کرنا چاہیے: سچن پائلٹ

دہشت گردانہ حملوں کا حل جھوٹے وعدوں کے بجائے مضبوط کارروائی سے نکلے گا: راہل گاندھی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.