ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل 2024 پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جے پی سی چیئرمین سے ملاقات - AIMPLB members call on JPC chairman

مسلم تنظیموں کے شدید ردعمل کے درمیان، وقف (ترمیمی) بل پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کی پہلی میٹنگ میں مختلف اپوزیشن اراکین کے ساتھ ساتھ این ڈی اے کے اتحادیوں کی جانب سے مجوزہ قانون پر اختلاف رائے دیکھنے میں آیا۔ اس دوران جے پی سی چیرمین جگدمبیکا پال سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد نے ملاقات کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2024, 7:28 AM IST

Updated : Aug 24, 2024, 7:33 AM IST

نئی دہلی: آج جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کی دعوت پر آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے ایک وفد نے ان سے ملاقات کی اور تفصیل سے وقف ترمیمی بل پر اپنے اعتراضات اور اشکالات سے انہیں واقف کرایا۔ وفد کی قیادت مولانا محمد فضل الرحیم مجددی جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کی اور اس میں بورڈ کی جانب سے لیگل کمیٹی کے دو معزز رکن بورڈ سینئر ایڈوکیٹ ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ فضیل احمد ایوبی، دیگر ارکان بورڈ میں سابق مرکزی وزیر جناب کے رحمٰن خان، مولانا ابوطالب رحمانی، مولانامطیع الرحمٰن مدنی اور آفس سکریٹری ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی کے علاوہ ایم ایل سی بہار جناب ڈاکٹر خالد انور بھی شامل تھے۔

وفد نے تفصیل سے ایک ایک ترمیم پر اپنے اعتراضات درج کروائے۔ وفد نے کہا کہ بل میں نہ صرف وقف بورڈکے اختیارات کو کم کیا گیا ہے بلکہ تمام اہم فیصلوں کا اختیار کلکٹر کے حوالے کردیا گیاہے۔ وقف بائی یوزر کی شق کو سرے سے نکال کر مساجد، قبرستان اور درگاہوں پر قبضوں کی راہ کو آسان کردیا ہے۔

سینٹرل وقف کونسل اور وقف بورڈوں میں غیر مسلموں کی نمائندگی کو لازماً کرکے جانب داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے جب کہ ہندوؤں کے مٹھوں، مندروں، دیگر اوقاف اور سکھوں کے گرودوراہ پربندھک میں کسی دوسرے مذہبی نمائندوں کی ہرگز بھی گنجائش نہیں ہے۔ اگر وقف املاک کا تنازعہ حکومت سے ہی ہو تو اس کے فیصلہ کا حق بھی کلکٹر کو دے دیا گیاہے۔ پھر واقف کے لئے 5سال تک باعمل مسلمان ہونے کی مضحکہ خیز شرط لگادی جب کہ شریعت اس طرح کی کوئی شرط نہیں لگاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا وقف ترمیمی بل پر نتیش لے سکتے ہیں یو ٹرن؟ 17 فیصد مسلم ووٹ بینک کے لیے اب کیا کرے گی جے ڈی یو - Will Nitish U turn on Waqf Bill

وفد نے مطالبہ کیا کہ حکومت اگر واقعی اوقاف کی اور مسلمانوں کی بھلائی چاہتی ہے تو وہ فی الفور اس متنازعہ ترمیمی بل کو واپس لے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے سنجیدگی سے تمام باتوں کو سنا اور کہا کہ ہم بورڈ اور دیگر ملی تنظیموں کو جے پی سی میں تفصیل سے اپنا مؤقف رکھنے کا پورا پورا موقع دیں گے۔

نئی دہلی: آج جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال کی دعوت پر آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے ایک وفد نے ان سے ملاقات کی اور تفصیل سے وقف ترمیمی بل پر اپنے اعتراضات اور اشکالات سے انہیں واقف کرایا۔ وفد کی قیادت مولانا محمد فضل الرحیم مجددی جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کی اور اس میں بورڈ کی جانب سے لیگل کمیٹی کے دو معزز رکن بورڈ سینئر ایڈوکیٹ ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ فضیل احمد ایوبی، دیگر ارکان بورڈ میں سابق مرکزی وزیر جناب کے رحمٰن خان، مولانا ابوطالب رحمانی، مولانامطیع الرحمٰن مدنی اور آفس سکریٹری ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی کے علاوہ ایم ایل سی بہار جناب ڈاکٹر خالد انور بھی شامل تھے۔

وفد نے تفصیل سے ایک ایک ترمیم پر اپنے اعتراضات درج کروائے۔ وفد نے کہا کہ بل میں نہ صرف وقف بورڈکے اختیارات کو کم کیا گیا ہے بلکہ تمام اہم فیصلوں کا اختیار کلکٹر کے حوالے کردیا گیاہے۔ وقف بائی یوزر کی شق کو سرے سے نکال کر مساجد، قبرستان اور درگاہوں پر قبضوں کی راہ کو آسان کردیا ہے۔

سینٹرل وقف کونسل اور وقف بورڈوں میں غیر مسلموں کی نمائندگی کو لازماً کرکے جانب داری کا مظاہرہ کیا گیا ہے جب کہ ہندوؤں کے مٹھوں، مندروں، دیگر اوقاف اور سکھوں کے گرودوراہ پربندھک میں کسی دوسرے مذہبی نمائندوں کی ہرگز بھی گنجائش نہیں ہے۔ اگر وقف املاک کا تنازعہ حکومت سے ہی ہو تو اس کے فیصلہ کا حق بھی کلکٹر کو دے دیا گیاہے۔ پھر واقف کے لئے 5سال تک باعمل مسلمان ہونے کی مضحکہ خیز شرط لگادی جب کہ شریعت اس طرح کی کوئی شرط نہیں لگاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا وقف ترمیمی بل پر نتیش لے سکتے ہیں یو ٹرن؟ 17 فیصد مسلم ووٹ بینک کے لیے اب کیا کرے گی جے ڈی یو - Will Nitish U turn on Waqf Bill

وفد نے مطالبہ کیا کہ حکومت اگر واقعی اوقاف کی اور مسلمانوں کی بھلائی چاہتی ہے تو وہ فی الفور اس متنازعہ ترمیمی بل کو واپس لے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے سنجیدگی سے تمام باتوں کو سنا اور کہا کہ ہم بورڈ اور دیگر ملی تنظیموں کو جے پی سی میں تفصیل سے اپنا مؤقف رکھنے کا پورا پورا موقع دیں گے۔

Last Updated : Aug 24, 2024, 7:33 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.