حیدرآباد: دارالحکومت دہلی کے ایک علاقے میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے ریٹ مائنر وکیل حسن کے گھر پر غیر قانونی تعمیرات کے نام پر بلڈوزر چلاکر منہدم کر دیا۔ جس کے بعد ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ جن کو قومی ہیرو کا درجہ دیا جانا چاہیئے تھا آج ان کے گھر کو بلڈوز کیا جارہا ہے۔
اویسی نے ایکس پر لکھا کہ پچھلے سال اترکاشی میں پھنسے 41 لوگوں کی جان بچانے والے ریٹ مائنر وکیل حسن کے گھر کو بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا ہے۔ جبکہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے ان کو کوئی نوٹس بھی نہیں دیا گیا، اس کے علاوہ ان کے گھر پر بلڈوزر اس وقت چلایا گیا جب وکیل حسن کے بچے اپنے گھر میں تنے تنہا تھے۔
رکن پارلیمنٹ اویسی نے مزید لکھا کہ وکیل اور ان کے ساتھیوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ان 41 لوگوں کو بچایا تھا۔کسی بھی مہذب معاشرے میں انہیں قومی ہیرو کا درجہ دیا جاتا، لیکن شاید ان کا نام وکیل حسن ہے، اس لیے مودی راج میں ان کے لیے صرف بلڈوزر، انکاؤنٹر وغیرہ ہی ممکن ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وکیل حسن وہی شخص ہیں جنہوں نے اتراکھنڈ کی سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بچایا تھا۔ جب قابل انجینئروں اور مشینوں نے اترکاشی کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بچانے میں ناکام رہے تھے تو وہاں وکیل حسن کی ٹیم نے یہ ذمہ داری سنبھالی اور صرف 26 گھنٹوں میں انتھک محنت اور کوششوں سے ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو محفوظ طریقے سے باہر نکال لیا گیا۔
ڈی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ وکیل حسن کا گھر پلانڈ ڈیولپمنٹ لینڈ ( منصوبہ بند ترقیاتی اراضی) پر بنا ہوا تھا اس لیے ان کے گھر پر بلڈوزر چلایا گیا ہے۔ وہاں کئی غیر قانونی تعمیرات تھیں جنہیں بلڈوزر چلا کر منہدم کردیا گیا ہے۔
جبکہ وکیل حسن کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی اے نے بغیر کوئی نوٹس دیئے یہ کارروائی کی ہے۔ اس کے علاوہ گھر میں رکھی اشیاء بھی اس دوران پھینک دی گئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب وہ بے گھر ہے اور وہ نہیں جانتے کہ اپنے خاندان کو کہاں لے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: جس ہتھیار سے41 مزدوروں کی جان بچائی تھی آج اسی ہتھیار سے میرے گھر کو توڑ دیا گیا: ریٹ مائنر وکیل حسن