ETV Bharat / bharat

اسد الدین اویسی کو جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی ہے - Owaisi Is Getting Death Threats

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی کو فون کال اور ایس ایم ایس کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ جانئے اویسی کو یہ دھمکیاں کیوں دی جا رہی ہیں اور کون دے رہا ہے؟

اسد الدین اویسی کو جان سے مارنے کی دھمکی
اسد الدین اویسی کو جان سے مارنے کی دھمکی (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 19, 2024, 11:56 AM IST

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو جان سے مارنے کی لگاتار دھمکیاں مل رہی ہیں۔ یہ دھمکیاں انہیں ایس ایم ایس اور فون کالز کے ذریعے دی جارہی ہیں۔ اس بات کی جانکاری خود اسد الدین اویسی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہیں ہیں۔

ایم آئی ایم سربراہ اویسی نے کہا کہ ملک میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو حق بات کہتے ہوئے گھبراتے ہیں اور انکو حقائق پسند ہیں بھی نہیں مگر میں ایسے لوگوں کی پرواہ نہیں کرتا جو جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں میں حق بات کہتا ہوں اور ہمیشہ کمزور طبقوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہوں، ان کی آواز اٹھاتا ہوں اس لئے لوگ مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں۔

اسد الدین نے کہا کہ دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی کئی بار حملہ کیا گیا۔ اسد الدین اویسی نے سوال اٹھایا کہ اتر پردیش کی انتخابی مہم کے دوران ان پر چھ راؤنڈ فائر کرنے والے حملہ آوروں میں سے کسی کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ہے۔ اس بات سے کیا ظاہر ہوتا ہے۔ کون لوگ ہیں جو یہسب کروا رہے ہیں؟

ایم آئی ایم صدر اور ایم پی نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ آسام میں مسلمانوں کی آبادی 40 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے، جب کہ حقیقت میں یہ صرف 34 فیصد ہے۔ کسی ریاست میں آبادی کم ہے تو کہیں زیادہ۔

اسد الدین نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ جھوٹے ہیں اور آسام کے مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں۔ وہ اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کے جھوٹ کی وجہ سے پوری انتظامیہ اور افسران مسلمانوں سے نفرت کرنے لگے ہیں۔

بیرسٹر نے مذید کہا کہ دراصل، آسام کے سی ایم بسوا سرما نے بدھ 17 جولائی 2024 کو کہا تھا کہ آسام میں آبادیاتی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ریاست میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، یہ آسام کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔

اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کو نہ صرف مرکزی حکومت میں بلکہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں بھی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں مساجد کو منہدم کیا جا رہا ہے اور مسلمان بے بس ہے وہ حکومت سے انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو جان سے مارنے کی لگاتار دھمکیاں مل رہی ہیں۔ یہ دھمکیاں انہیں ایس ایم ایس اور فون کالز کے ذریعے دی جارہی ہیں۔ اس بات کی جانکاری خود اسد الدین اویسی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہیں ہیں۔

ایم آئی ایم سربراہ اویسی نے کہا کہ ملک میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو حق بات کہتے ہوئے گھبراتے ہیں اور انکو حقائق پسند ہیں بھی نہیں مگر میں ایسے لوگوں کی پرواہ نہیں کرتا جو جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں میں حق بات کہتا ہوں اور ہمیشہ کمزور طبقوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہوں، ان کی آواز اٹھاتا ہوں اس لئے لوگ مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں۔

اسد الدین نے کہا کہ دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر بھی کئی بار حملہ کیا گیا۔ اسد الدین اویسی نے سوال اٹھایا کہ اتر پردیش کی انتخابی مہم کے دوران ان پر چھ راؤنڈ فائر کرنے والے حملہ آوروں میں سے کسی کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ہے۔ اس بات سے کیا ظاہر ہوتا ہے۔ کون لوگ ہیں جو یہسب کروا رہے ہیں؟

ایم آئی ایم صدر اور ایم پی نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ آسام میں مسلمانوں کی آبادی 40 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے، جب کہ حقیقت میں یہ صرف 34 فیصد ہے۔ کسی ریاست میں آبادی کم ہے تو کہیں زیادہ۔

اسد الدین نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ جھوٹے ہیں اور آسام کے مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں۔ وہ اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کے جھوٹ کی وجہ سے پوری انتظامیہ اور افسران مسلمانوں سے نفرت کرنے لگے ہیں۔

بیرسٹر نے مذید کہا کہ دراصل، آسام کے سی ایم بسوا سرما نے بدھ 17 جولائی 2024 کو کہا تھا کہ آسام میں آبادیاتی تبدیلی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ریاست میں مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، یہ آسام کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔

اویسی نے کہا کہ مسلمانوں کو نہ صرف مرکزی حکومت میں بلکہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں بھی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں مساجد کو منہدم کیا جا رہا ہے اور مسلمان بے بس ہے وہ حکومت سے انصاف کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.