آگرہ: فلم اداکارہ اور بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کے خلاف آگرہ کی خصوصی عدالت میں ایم پی-ایم ایل اے کے خلاف غداری کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔ جس میں مدعی کے وکیل راماشنکر شرما ہیں۔ جسٹس انوج کمار سنگھ نے کیس درج کیا اور مدعی کے وکیل کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 17 ستمبر کی تاریخ مقرر کی۔ وکیل نے 31 اگست 2024 کو آگرہ پولیس کمشنر اور نیو آگرہ پولیس اسٹیشن انچارج کو شکایت بھیجی تھی، جس میں کنگنا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اگست کے آخری ہفتے میں کنگنا نے ان کسانوں کے بارے میں تبصرہ کیا تھا جو ایم ایس پی اور دیگر مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔ آگرہ میں راجیو گاندھی بار ایسوسی ایشن کے صدر سینئر ایڈوکیٹ راماشنکر شرما نے اداکارہ اور بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کے متنازعہ بیان کو لے کر عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ کہا کہ میں ایک کسان گھرانے سے ہوں۔ میں ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوا۔ میں اپنے والد کے ساتھ کھیتوں میں کام کرتا تھا۔ ایک کسان خاندان میں پیدا ہونے کی وجہ سے انہوں نے وکیل بننے سے پہلے تقریباً 30 سال تک زراعت میں کام کیا۔ مجھے ملک کسانوں اور بابائے قوم مہاتما گاندھی جی کا مکمل احترام کرتا ہوں اور عقیدت مند ہوں ۔
مدعی کے وکیل راماشنکر شرما کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک ہندوستان ایک زرعی ملک ہے۔ ملک کی آبادی کا انحصار کسانوں پر ہے۔ کسان اناج، دالیں، سبزیاں، پھل اور دیگر غزائی اجزا کی پیداوار کرنے کے لیے دن رات کھیتوں میں محنت کرتے ہیں۔ یہی وہ چیز ہے جو ملک کی آبادی کو پالتی ہے۔ اداکارہ اور بی جے پی لیڈر کنگنا رناوت نے اگست 2024 میں ایک انٹرویو میں ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ملک کے لاکھوں کسانوں پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس نے احتجاج کے دوران قتل اور عصمت دری جیسے سنگین الزامات لگائے ہیں۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی ایم پی کنگنا نے ملک کے کروڑوں کسانوں، خود کسان کے بیٹے، مدعی وکیل اور مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا ہے، جو پورے ملک کے لوگوں کی توہین ہے۔ یہ غداری اور قوم کی توہین جیسا سنگین جرم ہے۔ اس معاملے میں کنگنا رناوت کے خلاف غداری اور قوم کی توہین کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔