نئی دہلی: کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے نے پیر کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو خط لکھ کر اگنی پتھ اسکیم کی وجہ سے مسلح افواج میں باقاعدہ ملازمت حاصل کرنے والے ملک کے نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی "سنگین ناانصافی" کو اجاگر کیا اور ان سے انصاف کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔ کھرگے نے صدر جمہوریہ کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ مسلح افواج میں باقاعدہ بھرتی کا عمل ختم ہونے کی وجہ سے تقریباً 2 لاکھ نوجوانوں اور خواتین کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔
واضح رہے صدر جمہوریہ ہند مسلح افواج کی سپریم کمانڈر بھی ہیں۔
کھرگے نے دعویٰ کیا کہ ان نوجوانوں نے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے میں برسوں انتظار کیا اور نتیجتاً مایوسی اور ناامیدی نے متعدد نوجوانوں کو خودکشی کے کے لیے مجبور کر دیا"۔
کانگریس صدر نے صدر جمہوریہ کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ، "ہمارے نوجوانوں کو اس طرح سے نقصان اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ نیائے اور انصاف کو یقینی بنائیں۔"
جون 2022 میں، حکومت نے مسلح افواج میں جوانوں کی قلیل مدتی شمولیت کے لیے اگنی پتھ بھرتی اسکیم کو شروع کیا ہے، جس کا مقصد فوج کے تینوں خدمات کی عمر کی پروفائل کو کم کرنا تھا۔
کانگریس لیڈر و رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے صدر جمہوریہ کو لکھے پارٹی صدر کے خط کو ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے ملک کے دو لاکھ نوجوانوں کی لڑائی میں پورا تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس اسکیم کے تحت 17 سے 21 سال کی عمر کے نوجوانوں کو چار سال کے لیے ٹریننگ دے کر فوج میں بھرتی کیا جاتا ہے اور ان میں سے 25 فیصد کو مزید 15 سال تک فوج میں برقرار رکھنے کا انتظام ہے۔ بقیہ 75 فیصد کو چار سال کا عرصہ گزرنے کے بعد فوج سے سبکدوش کر دیا جاتا ہے۔ کانگریس اور دیگر کئی اپوزیشن جماعتیں شروع ہی سے اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت کرتی آئی ہیں۔ اس اسکیم کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد احتجاج بھی ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: