غازی پور: بڑے بھائی اور ایس پی امیدوار افضال انصاری نے مختار انصاری کی ویزرا رپورٹ پر سوال اٹھائے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ویزرا ٹیسٹ کے لیے درست نمونہ نہیں بھیجا گیا تھا۔ یہ سب معاملہ کو سفید کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افضال انصاری نے سوالیہ انداز میں کہا کہ پوسٹ مارٹم کس نے کیا اور ویزرا کا معائنہ کس نے کیا؟ افضال نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے کی ایف آئی آر کس نے درج کرائی ہے اور کون تفتیش کر رہا ہے؟ میں ایسی خبروں پر یقین نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ جب مختار انصاری کو بیمار ہونے پر باندہ میڈیکل کالج میں ملنے گیا تھا تو میں اپنے بھائی کی صحت کے بارے میں جاننے کے لیے ڈاکٹر کا فون نمبر لینا چاہا۔ افضال کے مطابق ڈاکٹر نے نمبر دینے سے انکار کر دیا۔ اس نے کہا کہ فون نمبر دینے کی اجازت نہیں ہے۔
افضال انصاری نے کہا کہ وہ باندہ میڈیکل کالج کے پرنسپل سے ملنا چاہتے تھے۔ملنے کے لئے آدھا گھنٹے تک انتظار کرتے رہے لیکن پرنسپل سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔
افضال انصاری نے کہا کہ ویزرا رپورٹ کے لیے مختار کے ناخنوں کا معائنہ نہیں کیا گیا۔ ناخنوں اور بالوں کا معائنہ زہر کی حقیقت کو ثابت کرتا ہے۔ ویسیرا کا صحیح نمونہ نہیں بھیجا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی افضال نے یہ بھی الزام لگایا کہ جس لیب میں ویزرا ٹیسٹ کے لیے بھیجا گیا تھا وہاں تعینات افسر کی جگہ ایک اور افسر کو بھیجا گیا۔ جانچ کے لیے مطلوبہ نمونہ دستیاب نہیں کرایا گیا تھا۔