دہرادون: اترپردیش کے بعد اتراکھنڈ میں بھی دکانوں اور ٹھیلے والوں کے لیے نام کی پلیٹیں لگانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے خاص طور پر کانوڑ یاترا کے راستے پر اس پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ہر ایک سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک پلے کارڈ لگائیں جس پر اپنی دکان کا نام اور موبائل نمبر لکھا ہو۔ ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یوپی کے بعد اتراکھنڈ میں بھی اس فیصلے کے خلاف کانگریس نے محاذ کھول دیا ہے۔
#WATCH Uttarakhand: Haridwar Police Administration has issued an order for restaurant/hotel/dhaba owners on the Kanwar Yatra route to display the name of their proprietors.
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) July 19, 2024
Haridwar SSP Padmendra Dobal says, " we have given general instructions to the hotels, dhabas, restaurants… pic.twitter.com/J5iAZ6cYQc
12 جولائی کو لیا گیا فیصلہ، اب نافذ کیا جائے گا:
اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ دھامی نے خود اس معاملے میں وضاحت دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پہلے ہی 12 جولائی کو لیا گیا تھا۔ اب اسے نافذ کیا جا رہا ہے۔ دھامی نے کہا کہ اگر کسی کی شناخت ظاہر ہو رہی ہے تو اس میں کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص دکان لگا رہا ہے تو وہ دکان یا کارٹ پر اپنی شناخت اور نمبر لکھ سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں کئی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوگ اپنی شناخت چھپا کر اشیاء وغیرہ بیچ رہے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات کئی بار سامنے آ چکے ہیں۔ ایسا ہونے سے روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔
#WATCH | Dehradun: On 'nameplates' on food shops on the Kanwar route in the state, Uttarakhand CM Pushkar Singh Dhami says, " we made this decision on july 12 in a meeting regarding arrangements for the kanwar yatra. it has been done in view of complaints received where people… pic.twitter.com/rnNsFZFCeX
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) July 19, 2024
وزیراعلیٰ دھامی نے کہا کہ ماضی میں ہریدوار کے ہر کی پیڑی میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لیا گیا ہے کہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ سی ایم دھامی نے کہا کہ ہم سب سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ اپنی دکان کے سامنے اپنے نام کی تختی لگائیں۔ اس کو لگانے سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ سی ایم دھامی نے کہا کہ ان کا فیصلہ کسی کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں ہے۔
#WATCH Uttarakhand: Haridwar Police Administration issued an order to restaurant owners to display names on the Kanwar Yatra route.
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) July 19, 2024
Haridwar SSP Padmendra Dobal says, " regarding the preparations for kanwar, we have given general instructions to the hotels, dhabas, restaurants… pic.twitter.com/7JOEGotPGj
کانگریس نے یوپی میں یوگی اور اتراکھنڈ میں دھامی کے فیصلوں کی مخالفت کی:
یوپی اور اتراکھنڈ میں نافذ اس حکومتی فیصلے کے خلاف کانگریس نے بی جے پی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ کانگریس اس فیصلے پر سوال اٹھا رہی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ آزاد ہندوستان میں اس طرح کا فیصلہ اور ہدایات پہلی بار دی گئی ہیں۔ اتراکھنڈ کانگریس نے کہا کہ اتراکھنڈ میں یہ فیصلہ اتر پردیش کی نقل ہے۔ کانگریس کی ترجمان گریما داسانی کے مطابق یہ فیصلہ آئین کے قتل کے مترادف ہے۔ اس کی ضرورت کیوں پڑی؟ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔
یوپی-اتراکھنڈ کا یہ متنازعہ فیصلہ آخر کیوں لیا گیا؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہریدوار میں ہونے والے کانوڑ میلے کو لے کر ہریدوار پولیس نے اس مہم کو آگے بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ کانوڑ یاترا کے لیے قائم کی گئی مستقل اور عارضی دکانوں کے لیے یہ حکم لازمی ہوگا۔ قواعد کے مطابق انتظامیہ ان کے لیے شناختی کارڈ بھی جاری کرے گی۔ ریاست میں پہلی بار اس قسم کا قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ قدم اتراکھنڈ اور اتر پردیش حکومتوں نے مشترکہ طور پر اٹھایا ہے۔
کہیں یہ مسلمانوں کے سماجی بائیکاٹ کرنے کا منصوبہ تو نہیں ہے؟
واضح رہے اتر پردیش میں اس طرح کے احکامات کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیرا نے ٹویٹ کرتے ہوئے یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انھوں نے بی جے پی حکومت کے اس فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ، ہمیں نہیں پتہ کے یہ مسلمانوں یا دلتوں کے اقتصادی بائیکاٹ کے لیے لیا گیا فیصلہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ، جو فیصلہ کرنا چاہتے تھے کہ کون کیا کھائے گا، اب یہ بھی فیصلہ کریں گے کہ کون کس سے کیا خریدے گا؟
▪️कांवड़ यात्रा के रूट पर फल सब्ज़ी विक्रेताओं व रेस्टोरेंट ढाबा मालिकों को बोर्ड पर अपना नाम लिखना आवश्यक होगा।
— Pawan Khera 🇮🇳 (@Pawankhera) July 18, 2024
▪️यह मुसलमानों के आर्थिक बॉयकॉट की दिशा में उठाया कदम है या दलितों के आर्थिक बॉयकॉट का, या दोनों का, हमें नहीं मालूम।
▪️जो लोग यह तय करना चाहते थे कि कौन क्या खाएगा,… pic.twitter.com/pMQYQ0X7VP
ایم آئی ایم صدر اسد الدین اویسی نے یوپی کی یوگی حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم اس کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے، جو چھوا چھوت کے بارے میں بات کرتا ہے۔ اتر پردیش کی حکومت چھوا چھوت کو فروغ دے رہی ہے، دوسری بات، جب سے اتر پردیش حکومت نے حکم دیا ہے، مظفر نگر کی تمام دکانوں سے مسلم ملازمین کو ہٹا دیا گیا ہے۔ کیا آپ صرف ایک کمیونٹی کے لیے کام کریں گے؟
#WATCH | On UP police in Muzaffarnagar asking eateries, including roadside carts, on the Kanwar Yatra route to display the names of owners, AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, " we condemn it because it is a violation of article 17 of the constitution, which talks about… pic.twitter.com/4b3FND3cXI
— ANI (@ANI) July 18, 2024
یہ بھی پڑھیں: