وارانسی: وارانسی میں گیان واپی معاملے میں ایک بڑا اور اہم فیصلہ ہوا ہے۔ اس معاملے میں تقریباً 30 سالوں سے گیان واپی کا رکھوا نمبر 9130 یعنی مرکزی گیانواپی احاطہ اور خسرہ نمبر 9131 یعنی ویاس کا تہہ خانہ ایک بار پھر ویاس کے خاندان کے قبضے میں دے دیا گیا ہے۔
اس معاملے میں ویاس کے پوتے شیلیندر پاٹھک کی جانب سے حال ہی میں عدالت میں ایک درخواست دی گئی تھی اور اپیل کی گئی تھی کہ ان کی حفاظت میں جو تہہ خانہ ہے وہ دریا کے بالکل سامنے ہے۔ مسلم فریق اس کو اپنا کہہ رہا ہے، جب کہ اس جگہ پر 1991 سے پابندی عائد ہے۔ اس کے بعد بھی یہ جگہ ویاس کے قبضے میں تھی۔ بعد ازاں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے گاڑی کو گزرنے سے روک دیا گیا۔ اس کے بعد ان کے خاندان کے افراد کو خدشہ تھا کہ کہیں مسلم فریق اس تہہ خانے پر قبضہ نہ کر لے۔
یہ بھی پڑھیں:
- گیانواپی کیس: اے ایس آئی رپورٹ عام کرنے پر عدالت کا فیصلہ آج متوقع
- گجرات میں مسلمانوں کی پٹائی پر سپریم کورٹ کا سخت حکم
واضح رہے کہ اس خدشے کے تحت ان کے پوتے شیلیندر پاٹھک نے حال ہی میں وارانسی کی عدالت میں ایک درخواست دی تھی اور اپیل کی تھی کہ ان کے دادا ویاس کے تہہ خانے کو ضلع مجسٹریٹ وارانسی کے حوالے کیا جائے، تاکہ اسے محفوظ رکھا جاسکے۔ اس معاملے میں وارانسی کی عدالت نے 17 جنوری کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے، وارانسی کے ضلع افسر کو متولی بنایا تھا۔ بدھ کو ڈسٹرکٹ آفیسر کی ہدایت پر اے ڈی ایم پروٹوکال تہہ خانے پہنچے۔ انہوں نے اسے ڈسٹرکٹ آفیسر کے حوالے کیا۔