نئی دہلی: کانگریس کے سینیئر رہنما جے رام رمیش نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ بی جے پی کے لیڈر لال کرشن اڈوانی نے سنہ 2002 میں نریندر مودی کی گجرات وزیراعلی کی کرسی کو بچایا تھا۔ انہوں نے یہ دعویٰ جھارکھنڈ کے دیوگھر کے موہن پور میں راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' کے چند گھنٹے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے سب سے بڑے شہری اعزاز بھارت رتن کے لیے اڈوانی کے نام کا اعلان کیا۔
اڈوانی کو بھارت رتن سے نوازے جانے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگریس رہنما جے رام رمیش نے کہا کہ "2002 میں اڈوانی جی نے نریندر مودی کو بچایا تھا۔ اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے مودی کو 'راج دھرم' کا سبق یاد دلایا تھا اور انہیں ہٹانا چاہتے تھے۔ تاہم صرف ایک شخص ایل کے اڈوانی نے اس وقت گوا میں منعقدہ بی جے پی کی میٹنگ میں مودی کے حق میں بیان دیا انہیں بچایا تھا۔ گجرات میں 2002 میں مہلک فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے جس میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا، مسلم خواتین کی عصمت ریزی کی گئی، جب مودی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔
جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ اڈوانی نے ایک مشہور بیان بھی دیا تھا جس میں مودی کو "شاندار ایونٹ مینیجر" کہا گیا۔ رمیش نے کہا کہ "2014 کے انتخابات سے پہلے گاندھی نگر کی طرف تیزی سے آگے بڑھتے ہوئے اڈوانی جی نے کہا تھا کہ نریندر مودی ان کے شاگرد نہیں ہیں بلکہ ایک شاندار ایونٹ مینیجر ہیں۔" سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’جب میں اڈوانی جی اور مودی جی کو دیکھتا ہوں تو مجھے یہ دونوں چیزیں یاد آتی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: کانگریس کی یاترا کی کامیابی سے بی جے پی مایوس، اسی لیے ہیمنت سورین کو گرفتار کیا گیا، جے رام
کانگریس رہنما جے رام رمیش کے تبصرے پر جھارکھنڈ بی جے پی کے ترجمان پرتول شاہدیو نے کہا کہ "مودی دور حکومت میں ایوارڈز میرٹ کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔ یہ حکومت کانگریس سے مختلف ہے، جس نے صرف قریبی ساتھیوں کو ہی ایوارڈ دیے۔ تبدیلی اور مایوسی سے بول رہے ہیں"۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم مودی کے اڈوانی کو بھارت رتن دینے کے اعلان کے بعد مختلف رہنماوں نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اڈوانی کو مبارک پیش کی۔