نئی دہلی: مرکزی حکومت نے حال ہی میں سرکاری ملازمین کو پنشن فراہم کرنے کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) شروع کی ہے۔ حکومت نے اس اسکیم کو نیشنل پنشن سسٹم (NPS) کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
اس اسکیم کو پیش کرتے وقت، مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ سرکاری ملازمین کو این پی ایس اور یو پی ایس میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پنشن حاصل کرنے کے لیے یو پی ایس میں ملازمین کو اپنی طرف سے 10 فیصد حصہ دینا پڑتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت بھی 18.5 فیصد حصہ ڈالے گی۔
UPS اسکیم کے تحت، ایک ملازم کو کم از کم 10 سال کام کرنے کے بعد کم از کم 10,000 روپے کی پنشن دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی اگر کوئی ملازم پوری پنشن حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے کم از کم 25 سال کام کرنا ہوگا۔
حساب کتاب کیا ہے؟
یو پی ایس (UPS) کے تحت، اگر کوئی ملازم 25 سال کی سروس مکمل کیے بغیر ریٹائر ہو جاتا ہے، تو وہ بھی پنشن حاصل کرنے کا اہل ہے۔ 25 سال سے کم کام کرنے والے ملازمین کو تخمینہ کی بنیاد پر پنشن دی جائے گی، جس کا انحصار ان کے کام کی مدت اور تنخواہ پر ہوگا۔
ساتھ ہی اس اسکیم کے تحت کم از کم ماہانہ 10,000 روپے پنشن ملے گی، یعنی جو لوگ کم از کم دس سال کی سروس کے بعد ریٹائر ہوں گے، وہ دس ہزار روپے ماہانہ پنشن کے حقدار ہوں گے۔
یو پی ایس کا فائدہ کس کو ملے گا؟
یو پی ایس (UPS) بنیادی طور پر مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں موجودہ ملازمین اور نئے مقرر کردہ مرکزی حکومت کے ملازمین دونوں شامل ہیں۔ مرکزی حکومت کے ملازمین جو نیشنل پنشن اسکیم (NPS) کے سبسکرائبر ہیں انہیں UPS پر سوئچ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اگر کوئی ملازم فوت ہوجاتا ہے تو اس کی بیوی کو ملازم کی پنشن کا 60 فیصد بطور فیملی پنشن ملے گا۔ واضح رہے مہاراشٹر حکومت نے بھی یو پی ایس (UPS) اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: