ETV Bharat / bharat

عباس انصاری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت، ضمانت منظور، دو دیگر ملزمان کی بھی ضمانت منظور - Abbas Ansari got bail

الہ آباد ہائی کورٹ نے بندوق کی نوک پر زمین کی زبردستی ڈیڈ کرنے کے معاملے میں سبھاسپ کے ایم ایل اے عباس انصاری کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

عباس انصاری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت
عباس انصاری کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2024, 4:13 PM IST

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے بندوق کی نوک پر زمین کی زبردستی ڈیڈ کرنے کے معاملے میں سبھاسپ کے ایم ایل اے عباس انصاری کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے اس کیس میں دو دیگر ملزمان عاطف رضا اور افروز خان کی ضمانت بھی منظور کر لی ہے۔ جسٹس راجبیر سنگھ نے یہ حکم عباس انصاری کی درخواست ضمانت پر دیا ہے۔

فخر نے عباس انصاری کے خلاف سال 2023 میں غازی پور تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2012 میں عباس انصاری اور دیگر نے زبردستی اس سے بندوق کی نوک پر زمین کی ڈیڈ کروائی اور اس کی رقم بھی ادا نہیں کی۔ عباس انصاری کی ضمانت کی حمایت میں کہا گیا ہے کہ سُبھاسپا ایم ایل اے کو سیاسی بددیانتی کی وجہ سے اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔

درخواست ضمانت میں کہا گیا ہے کہ یہ اس حقیقت سے واضح ہے کہ 2012 کے واقعے کی ایف آئی آر 11 سال بعد 2023 میں درج کی گئی۔ حکومتی وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔ سماعت کے بعد عدالت نے یکم اگست کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج جمعہ کو سنایا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اسی کیس میں ملزم مختار انصاری کے بہنوئی انور شہزاد کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ باندہ جیل میں بند عباس کے والد مختار انصاری کی طبیعت 28 مارچ کو خراب ہوگئی تھی۔ ان میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ اہل خانہ زہر دینے کا الزام لگا رہے تھے۔ لاش 29 مارچ کو آبائی گھر لے جائی گئی۔ میت کو 30 مارچ کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے بندوق کی نوک پر زمین کی زبردستی ڈیڈ کرنے کے معاملے میں سبھاسپ کے ایم ایل اے عباس انصاری کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے اس کیس میں دو دیگر ملزمان عاطف رضا اور افروز خان کی ضمانت بھی منظور کر لی ہے۔ جسٹس راجبیر سنگھ نے یہ حکم عباس انصاری کی درخواست ضمانت پر دیا ہے۔

فخر نے عباس انصاری کے خلاف سال 2023 میں غازی پور تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2012 میں عباس انصاری اور دیگر نے زبردستی اس سے بندوق کی نوک پر زمین کی ڈیڈ کروائی اور اس کی رقم بھی ادا نہیں کی۔ عباس انصاری کی ضمانت کی حمایت میں کہا گیا ہے کہ سُبھاسپا ایم ایل اے کو سیاسی بددیانتی کی وجہ سے اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔

درخواست ضمانت میں کہا گیا ہے کہ یہ اس حقیقت سے واضح ہے کہ 2012 کے واقعے کی ایف آئی آر 11 سال بعد 2023 میں درج کی گئی۔ حکومتی وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔ سماعت کے بعد عدالت نے یکم اگست کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج جمعہ کو سنایا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اسی کیس میں ملزم مختار انصاری کے بہنوئی انور شہزاد کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ باندہ جیل میں بند عباس کے والد مختار انصاری کی طبیعت 28 مارچ کو خراب ہوگئی تھی۔ ان میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ اہل خانہ زہر دینے کا الزام لگا رہے تھے۔ لاش 29 مارچ کو آبائی گھر لے جائی گئی۔ میت کو 30 مارچ کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.