غازی پور: تین دن کی حراستی پیرول کے اختتام پر عباس انصاری کو ہفتہ کی صبح 4.38 منٹ پر غازی پور ڈسٹرکٹ جیل سے کاس گنج ڈسٹرکٹ جیل بھیج دیا گیا۔ عباس کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان لے جایا گیا۔ عباس انصاری مختار کے بڑے بیٹے ہیں۔ وہ ماؤ سے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے ہیں۔ عباس کو سپریم کورٹ نے اپنے والد مختار انصاری کی قبر پر فاتحہ پڑھنے اور اہل خانہ سے ملنے کے لیے 3 دن کے لیے حراستی پیرول دیا تھا۔
پیرول کی منظوری کے بعد عباس کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان 10 اپریل کو کاس گنج سے غازی پور لایا گیا تھا۔ پہلے عباس کو صبح 8.57 بجے غازی پور ڈسٹرکٹ جیل میں داخل کیا گیا۔ اس کے بعد شام 4 بجے کے قریب عباس انصاری کو محمد آباد میں واقع ان کی رہائش گاہ کے گیٹ پر لے جایا گیا۔ یہاں انہوں نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ عباس کالی باغ میں اپنے والد مختار انصاری کی قبر پر پہنچے تھے اور وہاں انہوں نے فاتحہ پڑھی۔
10 اپریل کی رات 8 بجے کے قریب عباس کو دوبارہ غازی پور ڈسٹرکٹ جیل میں داخل کیا گیا۔ اس کے بعد 11 اور 12 اپریل کو عباس کو غازی پور ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا۔ جمعہ کو بیوی نکھت انصاری اور چھوٹے بھائی عمر انصاری جیل میں عباس سے ملنے آئے تھے۔ سپریم کورٹ کا حکم تھا کہ 13 اپریل کو عباس انصاری کو واپس کاس گنج جیل منتقل کیا جائے۔ اس کی تعمیل کرتے ہوئے آج عباس کو واپس کاس گنج جیل بھیج دیا گیا۔ پیرول کی شرط کے مطابق عباس کو ان کے گھر پر رہنے کی اجازت نہیں دی گئی۔