سلطان پور: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ اور سابق سماج وادی ایم ایل اے اور قومی ترجمان انوپ سانڈا سمیت چھ قصورواروں کی اپیل کو منگل کو ایم پی/ایم ایل اے کورٹ کی خصوصی جج ایکتا ورما نے مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے بیس ماہ قبل دی گئی سزا کو بحال کر دیا ہے۔ 11 جنوری 2023 کو عدالت نے کیس میں 6 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے تین ماہ قید اور ڈیڑھ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس معاملے میں تمام چھ مجرموں کو 9 اگست کو عدالت میں خودسپردگی کرنی ہوگی۔
- کیا تھا پورا معاملہ:
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھو پانڈے نے بتایا کہ 19 جون 2001 کو شہر کی سبزی منڈی کے نزدیک فلائی اوور کے پاس سابق سماج وادی ایم ایل اے انوپ سانڈا کی قیادت میں بجلی کی خراب حالت کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ اس میں عام آدمی پارٹی کے موجودہ راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ، سابق کونسلر کمل سریواستو، وجے کمار، سنتوش اور سبھاش چودھری شامل تھے۔ ان تمام کے خلاف کوتوالی نگر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس وقت کے اسپیشل مجسٹریٹ یوگیش یادو نے 11 جنوری 2023 کو تمام چھ ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی، جس میں ہر ایک کو تین ماہ قید اور 1500 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔
اسی حکم کے خلاف اپیل پر وکیل کملیش کمار سنگھ، کرونا شنکر دویدی، اروند سنگھ راجہ، رودر پرتاپ سنگھ مدن، وبھاش سریواستو نے گزشتہ پیشی میں دلائل دیے تھے، جس پر منگل کو فیصلہ سنایا گیا، جس کے بعد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ اور سابق ایم ایل اے اور قومی ترجمان انوپ سانڈا سمیت چھ قصورواروں کی اپیل کو منگل کو ایم پی/ایم ایل اے کورٹ کی خصوصی جج ایکتا ورما نے مسترد کر دیا ہے۔ سنجے سنگھ سمیت نو مجرموں کو اب 9 اگست کو عدالت میں خودسپردگی کرنی ہوگی۔