نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جس طرح سے بی جے پی اور این ڈی اے میں شامل سیاسی پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ کو اپنی کابینہ میں مختلف وزارتوں کی ذمہ داری دی ہے، اپوزیشن اس پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے کابینہ کی تقسیم کو لے کر سنگین الزام لگایا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ لگتا ہے مودی جی نے اپنی کابینہ میں اقربا پروری کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ ایکس پر انہوں نے کابینہ میں شامل ایک درجن سے زائد ایسے نام لکھے ہیں جو اقربا پروری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اپنے اسی پوسٹ میں سنجے سنگھ نے مودی کابینہ میں کھلے عام اقربا پروری کو فروغ دینے کے لیے پی ایم مودی پر طنزیہ انداز میں " واہ مودی جی واہ" لکھا ہے۔
مودی حکومت کی کابینہ میں شامل ایک درجن سے زیادہ ایسے وزراء کے ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر یہ خاندان پرستی نہیں ہے تو اور کیا ہے؟ انہوں نے انوپریہ پٹیل، جتن پرساد، چراغ پاسوان، رام ناتھ ٹھاکر وغیرہ کے ناموں کا ذکر کیا ہے۔
پیر کو بھی سنجے سنگھ نے کابینہ کی تشکیل پر اپنا ردعمل دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نہ گھر، نہ دفاع، نہ خزانہ، نہ خارجہ امور، نہ تجارت، نہ سڑکیں، نہ ریلوے، نہ تعلیم، نہ صحت، نہ زراعت، نہ پانی نہ بجلی، نہ پٹرولیم، نہ ٹیلی کمیونیکیشن۔ این ڈی اے کے اتحادیوں میں آئی صرف جھنجھنا وزارت، یہ توہین ہے!
- جانئے سوربھ بھردواج نے کیا کہا:
اسی دوران عام آدمی پارٹی کے رہنما اور کابینہ کے وزیر سوربھ بھردواج نے بھی کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے تیسری بار ملک میں اپنی حکومت بنائی اور یہ بہت حیران کن ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جس کے نام پر ووٹ مانگے گئے۔ رام کے نام پر اپنی حکومت بنائی ہے کابینہ میں ایک ایسے شخص کو وزیر بنایا گیا جو مانتا ہے کہ رام صرف ایک تخیل ہے اور بھگوان رام کی رامائن خیالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے اس کابینہ وزیر نے نہ صرف رام اور رامائن کو تخیل کہا ہے بلکہ راون کو رام سے بہتر بھی کہا ہے۔ یہ بات کسی عام آدمی نے نہیں بلکہ جیتن رام مانجھی نے کہی ہے جو مرکزی حکومت کی کابینہ میں وزیر ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی کابینہ میں ایک ایسے شخص کو وزارتی عہدہ دیا ہے جس نے رام کو خیالی اور راون کو رام سے بہتر قرار دیا۔
میڈیا کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی سے سوال پوچھتے ہوئے سوربھ بھردواج نے کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بتائے کہ کیا بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے کابینہ وزیر جیتن رام مانجھی سے متفق ہے؟ اب کیا بی جے پی بھی مانتی ہے کہ بھگوان رام اور رامائن محض ایک تخیل ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: