وارانسی: گیانواپی معاملے میں وارانسی کے سول جج سینئر ڈویژن فاسٹ ٹریک کورٹ میں قدیم آدیویشور سے متعلق اصل مقدمے میں شیلیندر پاٹھک اور جینندر پاٹھک کو فریق بنائے جانے کی درخواست پر سماعت شروع ہو گئی ہے۔ حال ہی میں اس معاملے کو لے کر ہندو فریق کے دو وکلاء عدالت میں آپس میں جھگڑ پڑے تھے۔ تاہم بعد میں دونوں فریقوں میں صلح ہوگئی۔ تاہم جمعہ کو اس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی فاسٹ ٹریک کورٹ میں ہوگی۔
آپ کو بتا دیں قدیم آدی وشویشور سے متعلق اصل مقدمے میں شیلیندر پاٹھک اور جینندر پاٹھک کو فریق بنائے جانے کی درخواست پر شروع ہوئی سماعت میں وکیل سدھیر ترپاٹھی اور سبھاش نندن چترویدی نے اپنے دلائل پیش کیے ہیں۔ ورثا ہونے کی وجہ سے وکلاء نے ریکارڈ پیش کیا اور انصاف کے مفاد میں فریق بنانے کی استدعا کی۔ دریں اثنا کیس کے دوسری فریق وجے شنکر رستوگی نے ذاتی طور پر کسی دوسرے فریق کو فریق بنانے کی مخالفت کی ہے اور اس کیس کو مفاد عامہ کی عرضی قرار دیا ہے۔ اس سے پہلے شیلیندر پاٹھک اور ان کے بھائی نے بھی فریق بننے کے لیے ہائی کورٹ کی مدد لی تھی، لیکن وہاں انہیں راحت نہیں ملی۔
اسی طرح ایک اور مدعی کو فریق بنانے کی درخواست پہلے ہی مسترد ہو چکی ہے۔ اس لیے اب درخواست دائر کر کے کسی کو فریق بنانے کی اپیل کو قبول نہ کیا جائے۔ فی الحال گیانواپی کیس سے متعلق اصل کیس کی سماعت جمعہ کو سول جج سینئر ڈیویژن فاسٹ ٹریک کوٹ پرشانت سنگھ کی عدالت میں ہوگی۔ پارٹی وجے شنکر رستوگی گیانواپی میں پورے عمارت کا سروے مطالبہ بھی کرے گی اور مکمل سروے کرانے کی درخواست پر بحث بھی ہوگی۔