اورنگ آباد: بہار میں گرمی کی لہر جاری ہے۔ جمعرات کو ہیٹ اسٹروک سے کل 18 افراد ہلاک ہوئے۔ وہیں 35 لوگ اب بھی صدر اسپتال میں بھرتی ہیں۔ معلومات کے مطابق زیادہ تر اموات اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہوئی ہیں۔ تاہم ضلعی انتظامیہ نے جمعرات تک کل 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ضلع میں زیادہ سے زیادہ پارہ 48.2 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے۔
200 مریضوں کو داخل کیا گیا:
صدر اسپتال کے میڈیکل آفیسر ابھیشیک کمار نے بتایا کہ جمعرات کو تقریباً 200 مریضوں کو ہیٹ اسٹروک کے بعد داخل کیا گیا تھا۔ اس کا علاج بھی کیا گیا۔ اتنی بڑی تعداد میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے پہنچنے کے بعد صدر اسپتال میں افراتفری کا ماحول بن گیا۔ ڈسٹرکٹ آفیسر شریکانت شاستری، سول سرجن روی بھوشن سریواستو، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر آشوتوش کمار اور اسپتال انتظامیہ نے صدر اسپتال میں داخل مریضوں کی حالت کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔
علاج کے دوران 5 مریضوں کی موت:
اسپتال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر آشوتوش کمار نے کہا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے ضلع میں خوف و ہراس ہے، تاہم ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے لیے اسپتال میں مناسب سہولیات دستیاب ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 5 مریض دوران علاج مر گئے جبکہ 7 مریض اسپتال آنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔ اس طرح ضلعی انتظامیہ کے مطابق مرنے والے مریضوں کی کل تعداد 12 ہو گئی ہے۔
12 افراد کی موت کی تصدیق:
اگرچہ گرمی کی لہر کے باعث سرکاری طور پر 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، تاہم اب تک مجموعی طور پر 18 افراد کے ہلاک ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مرنے والوں میں کمت سنگھ (85) ساکنہ ہری باری، مفصل، اورنگ آباد، جنگو یادو (60) ساکنہ راجواڑی، مفصل، اورنگ آباد، رفیع گنج کے محمد کالو (55) شامل ہیں، جو بلاک آفس رفیع گنج میں چپراسی کے طور پر کام کرتے تھے۔
ان لوگوں کی موت ہوئی ہے:
ضلع کے کرما روڈ کے رہنے والے شِو ساؤ (50)، شمشاد عالم (55)، گیا ضلع کے احیا پور بنکی بازار کے رہنے والے، کولیشور مہتا (85)، موفصل، اورنگ آباد۔ رمیش یادو (50) اورنگ آباد، جناردن پاسوان (65) اماس، ضلع گیا، راولماشوروپ سنگھ (60) اورنگ آباد، نگینہ دیوی (80) دکھی بیگھا، سمرا، اورنگ آباد، کمتا سنگھ (85) ہری باری، اورنگ آباد، مہاویر مستری، سمری ارتی۔ (45)، اورنگ آباد، کملیش سنگھ (55)، گاؤں- دھوریا، پولیس اسٹیشن- برون، اورنگ آباد۔
ان افراد کی گرمی کی وجہ سے موت ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: