نئی دہلی: کانگریس نے آج قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کے ’وکست بھارت‘ کے نعرے کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی غلط حکمرانی سے مسلط ناانصافی کے دور ( انیائے کال ) میں جی رہ رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت آئندہ چند دنوں میں اپنا حتمی بجٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’وکست بھارت‘ کے کھوکھلے نعرے کو آگے بڑھانے کے لیے پوری حکومتی مشینری استعمال کی جا رہی ہے اور ہندوستان کی یہ چمکدار، چکا چوند، غیر معمولی تصویر آئندہ بجٹ میں پیش کی جائے گی، جہاں وزیر خزانہ وزیر اعظم کی تعریف کے پیراگراف پڑھیں گے، جو بہت سے کھوکھلے دعووں سے بھرے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کوآپریشن (این ایس ڈی سی) نے اسرائیل میں 10,000 نوکریوں کا اشتہار دیا ہے، جہاں اس وقت جنگ جاری ہے، اور ہریانہ اور اتر پردیش کے ہزاروں لوگوں نے نوکری کے لیے درخواستیں دی ہیں، جن میں سے زیادہ تر گریجویٹ ہیں۔ کھیڑا نے کہا کہ کوئی بھی شخص جنگ زدہ ملک میں جا کر مزدور کیوں بننا چاہے گا۔ جواب یہ ہے کہ ان کی اوسط ماہانہ آمدنی صرف 10 ہزار روپے ہے جب کہ اسرائیل تقریباً 13 سے 14 گنا زیادہ تنخواہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں، مودی حکومت کے تحت، حقیقی دیہی اجرت کی شرح نمو زراعت (-0.6 فیصد) اور غیر زراعت (-1.4 فیصد) دونوں میں منفی رہی ہے، جس کا مطلب ہے کہ وسیع پیمانے پر دیہی بحران ہے۔
پون کھیڑا نے اس کا موازنہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے -2) (2009-10 سے 2013-14) کے دوران متاثر کن ترقی کی جہاں زرعی اور غیر زرعی دیہی اجرت میں بالترتیب 8.6 فیصد اور 6.9 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مودی حکومت منتخب حکومتوں کو گرانے میں مصروف ہے لیکن معاشی بحران بدستور غیر یقینی ہے۔ مسٹر کھیڑا نے کہا کہ یہ ان کی ترجیحات کی عکاسی کرتا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کانگریس پارٹی انصاف کے لیے ایک مثبت ایجنڈا پیش کرے گی، جس کے بارے میں راہل گاندھی نے بھارت جوڑو نیا ئےیاترا کے دوران کہا ہے۔
یو این آئی