ممبئی: مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں بدھ کو سیکورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران 12 ماؤنوازوں کو ہلاک کر دیا۔ جائے وقوعہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ حکام نے بتایا کہ انکاؤنٹر کے دوران ایک پی ایس آئی اور سی -60 فورس کے ایک سپاہی کو گولی مار دی گئی۔ لیکن ان کی جان خطرے سے باہر ہے، ان کو نکال کر ناگپور بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بدھ کی صبح تقریباً 10 بجے گڈچرولی سے ایک آپریشن شروع کیا گیا، جس میں ڈپٹی ایس پی (آپریشنز) کی قیادت میں مہاراشٹر پولس کی سی -60 فورس کی 7 ٹیموں کو چھتیس گڑھ سرحد کے قریب ونڈولی گاؤں روانہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ پولیس کو 12-15 ماؤنوازوں کے گاؤں کے قریب کیمپ لگانے کی مصدقہ اطلاع ملی تھی۔ پولیس اور ماؤنوازوں کے درمیان دوپہر میں زبردست فائرنگ شروع ہوگئی۔ رات گئے تک فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے 6 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔
حکام نے بتایا کہ اس کے بعد علاقے کی تلاشی کے دوران 12 ماؤنوازوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ اس کے علاوہ 7 آٹوموٹیو ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں جن میں تین اے کے 47 دو INSAS رائفلیں، ایک کاربائن، ایک SLR شامل ہیں۔ مارے گئے ماؤنوازوں میں سے ایک کی شناخت ڈی وی سی ایم لکشمن اترم عرف وشال اترم کے طور پر کی گئی ہے، جو ٹیپا گڈ دلم کے انچارج ہے۔ ماؤنوازوں کی مزید شناخت اور علاقے کی تلاش جاری ہے۔
51 لاکھ روپے نقد انعام کا اعلان
اس کے ساتھ ہی مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس نے ماؤنوازوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے لیے سی -60 کمانڈوز اور گڈچرولی پولیس کے لیے 51 لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ فڑنویس گڈچرولی کے سرپرست وزیر بھی ہیں۔