لندن:کووڈ 19 کے انفیکشن کے بعد مریضوں کے بہت سے اعضاء میں غیر معمولی چیزیں دیکھی گئی ہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کووِڈ 19 کے انفیکشن کے پانچ ماہ بعد تقریباً ایک تہائی مریضوں میں کئی سنگین بیماریاں دیکھی جا رہی ہیں۔ مریضوں کے کئی اعضاء، خاص طور پر پھیپھڑوں، دماغ اور گردوں میں غیر تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں۔ دی لینسیٹ ریسپائریٹری میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق جس پر مبنی مقناطیسی گونج امیجنگ ایم آر آئی اسکینز سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ 19 انفیکشن کے بعد ہسپتال سے فارغ ہونے والے مریضوں کے پھیپھڑوں میں نقص دیکھا گیا تھا۔
یہ دماغ میں تین گنا زیادہ اور گردے سے متعلق کمیوں میں دو گنا زیادہ تھا۔ ایم آر آئی نے انکشاف کیا کہ شدید کووِڈ انفیکشن، عمر اور دائمی بیماریوں کے مریض زیادہ متاثر ہوئے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ریڈکلف ڈپارٹمنٹ آف میڈیسن کی ڈاکٹر رمن نے کہا، "ہمیں ایم آر آئی پر تقریباً تین میں سے ایک مریض کے اعضاء میں کمیاں ملی۔ یہ نتیجہ ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد 500 کووِڈ مریضوں کے ایم آر آئی اسکین کے بعد سامنے آیا۔ یہ تحقیق کووڈ 19 کے 259 مریضوں پر کیا گیا، جن میں سے 52 مریضوں کو خصوصی نگرانی میں رکھا گیا۔