کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاستی سیکریٹریٹ نبنو میں صنعت کاروں کی میٹنگ میں روزگار سمیت صنعت کی ترقی کے حوالے سے کئی بڑے اعلانات کئے۔اورورلڈ بنگلہ ٹریڈ کانفرنس کے شیڈول کا بھی اعلان کیا۔ورلڈ بنگلہ ٹریڈ کانفرنس 21 سے 23 نومبرکو ہو گی۔ چار پانچ ریاستوں میں روڈ شو کیا جائے گا۔
فیکی ممبئی میں انڈسٹری کانفرنس کو فروغ دینے کے انچارج ہوں گے، سی آئی آئی چنئی کے انچارج ہوں گے، امیت مترا دہلی کے انچارج ہوں گے، انڈین چیمبرز کرناٹک کے انچارج ہوں گے، امیش،ہرش،رودرا راجستھان کے انچارج ہوں گے۔ہروہ جگہ جہاں جہاں اقتصادی راہداری ہے ہورڈنگز لگائی جائیں۔ لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ یہاں انڈسٹری کوریڈور ہو رہی ہے۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال ایک ڈیٹا سینٹر کے طور پر ابھر رہا ہے۔ لاجسٹکس مرکز بن رہا ہے۔ فلپ کارٹ کلیانی آ گیا ہے۔ کافی روزگار پیدا ہوئے ہیں۔ ایمیزون کے سات لاجسٹک مرکز ہیں۔ 12 ہزار لوگ کام کر رہے ہیں۔تاہم انہوں نے وضاحت کی حکومت زبردستی زمین حاصل نہیں کرے گی۔ غیر استعمال شدہ زمین کو صنعت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اعلان کیا کہ میڈیم، اسمال انڈسٹریز سے 41لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی جب کہ بنگال میں پہلے ہی ایک کروڑ صنعت پیدا ہوچکی ہے۔
ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا کلکتہ میں برانچ آفس ہے۔ ایم او یو پر دستخط 21 تاریخ کو ہوں گے۔ تمام تاجروں کی میٹنگ میں موجود ہونا ضروری ہے۔ تقریباً 30,000 ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔WBIDC کے پاس 2600 ایکڑ اراضی اب بھی دستیاب ہے۔ یہاں آپ سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔105 فشریز کوآپریٹیو تشکیل دیے گئے ہیں۔ فش پروسیسنگ فیکٹری ہونے کی وجہ سے۔ٹاٹا ہٹاچی اپنا ٹاٹا نگر پلانٹ بند کر کے کھڑگپور آ رہا ہے، یہ بھی ایک بڑی سرمایہ کاری ہے۔