مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ میرے قافلے پر حملہ ترنمول کانگریس اور گورکھا جن مکتی مورچہ کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے.
انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا تھا کہ ترنمول کانگریس اور گورکھا جن مکتی مورچہ کی دوستی ریاست کے امن و امان اور عوام کے حق میں نہیں ہے.
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ قافلے پر حملہ سوچی سمجھی منصوبہ بندی ہے. ترنمول کانگریس کے رہنماوں کو اس کا علم تھا اس کے باوجود اسے روکنے کی کوشش نہیں کی گئی.
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رہنما اگر چاہتے تو خفیہ ادارے کو اس کی اطلاع دے سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا.
دلیپ گھوش کے مطابق ترنمول کانگریس اور گورکھا جن مکتی مورچہ کے درمیان اتحاد کے سبب اس معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے.
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس گورکھا جن مکتی مورچہ کے ساتھ مل کر دارجلنگ میں تشدد کی بدولت اقتدار میں دوبارہ واپس آنے کی کوشش کر رہی ہے.
قافلے پر حملہ ترنمول اور جی جے ایم کی منصوبہ بندی کا نتیجہ
بی حے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے ترنمول کانگریس اور گورکھا جن مکتی مورچہ کے حامیوں پر قافلے پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان موت کے کھیل سے ووٹ نہیں ملے کا حوالہ دیتے ہوئے دلیپ گھوش نے کہا کہ ممتابنرجی اسمبلی انتخابات سے قبل ہی شکست تسلیم کر چکی ہیں. اس لئے وہ تشدد کی سیاست کرنے پر آمادہ ہیں.
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی صحیح وقت پر بالکل صحیح بات کہیں ہے. ان کے بیان پر ہنگامہ برپا کرنے والوں کو کچھ بھی معلوم ہی نہیں ہے.
بی جے پی کے رہنماوں کو موت کے کھیل دکھا کر ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم اور ہمارے رہنما ڈرنے والے نہیں ہیں.
واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے خلاف گورکھا جن مکتی کے حامی نعرہ بازی کرتے ہوئے سیاہ جھنڈا دکھایا تھا.
اور علی پور دوار میں بی جے پی کے رہنما کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا.