اردو

urdu

ہر روز کھانے کی امید میں فاقہ کشی سے رہتے ہیں یہ لوگ

By

Published : Apr 3, 2020, 12:05 PM IST

کورونا وائرس نے پوری دنیا میں تباہی مچائی کر رکھ دی ہے اور ہزاروں افراد کو اس نے نگل لیا ہے۔ گلیوں میں جہاں پہلے بچوں کی آوازیں گونجتی تھیں ، اب بھوک کی وجہ سے ان کے مرجھے ہوئے چہرے نظر آتے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے سبب ان خاندانوں پر فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی
لاک ڈاؤن کے سبب ان خاندانوں پر فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی

یہ مناظر اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر میں کاشی پور کے ایک چھوٹے سے علاقے مہیش پورہ کی ہیں۔

لاک ڈاؤن کے سبب ان خاندانوں پر فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی

اس علاقے میں مقیم مزدوروں کا 30 تا 35 خاندان آباد ہے لیکن اب لاک ڈاؤن کے درمیان خود کو اور اپنے خاندان کو زندہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے سبب ان خاندانوں پر فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی ہے کیونکہ ان کے پاس کھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔

اب عالم یہ ہے کی دہاڑی اور مزدوری کرکے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے والے یہ لوگ دو دو روز تک فاقہ کشی کرکے صرف اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے پر مجبور ہیں۔

اگرچہ بہت ساری این جی اوز اور سماجی تنظیمیں اس عالم میں غربت میں زندگی گزار رہے لوگوں کو کھانا مہیا کررہی ہیں ، لیکن ان مزدوروں کی بدقسمتی یہ ہے کہ سماجی تنظیموں اور این جی اوز کی نظر ان غریب خاندانوں پر نہیں پڑ رہی ہے۔

وہی اس کنبہ کے ارکان یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ اشیائے خوردنی کے حوالے سے انتظامیہ کے پاس گئے تھے ، لیکن وہاں سے بھی انھیں مایوس اور خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details