اردو

urdu

اے ایم یو میں وجیلنس بیداری ہفتہ منایا گیا

By

Published : Nov 5, 2021, 10:54 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تعلیم کی سربراہ پروفیسر نسرین نے فیکلٹی ممبران، طلبہ اور غیر تدریسی عملے کو اپنی روز مرہ کی زندگی میں ایماندار اور شفاف ہونے اور مختلف سطحوں پر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے جانفشانی سے کام کرنے کا حلف دلایا۔

اے ایم یو میں وجیلنس بیداری ہفتہ منایا گیا
اے ایم یو میں وجیلنس بیداری ہفتہ منایا گیا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مختلف شعبوں میں وجیلنس بیداری ہفتہ منایا گیا اور عوامی زندگی میں دیانتداری، شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تعلیم کی سربراہ پروفیسر نسرین نے فیکلٹی ممبران، طلبہ اور غیر تدریسی عملے کو اپنی روز مرہ کی زندگی میں ایماندار اور شفاف ہونے اور مختلف سطحوں پر بدعنوانی کے خاتمے کے لیے جانفشانی سے کام کرنے کا حلف دلایا۔

آن لائن پروگرام میں پروفیسر نسرین نے کہا کہ بدعنوانی سب سے بڑے خطرے کے طور پر ابھری ہے، جس پر اگر قابو نہ پایا گیا تو تعلیمی اداروں کی شبیہ کو خراب کرنے کے علاوہ ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارہ جاتی سرگرمیوں کو احتساب اور شفافیت پر مبنی ہونا چاہئے۔

ڈاکٹر محمد حنیف احمد نے ہفت روزہ پروگرام کے مختلف سرگرمیوں کا خلاصہ پیش کیا، طلبہ نے مختلف آن لائن سرگرمیوں میں حصہ لیا ۔

اختتامی سیشن میں اے ایم یو کے سابق طالب علم، کرنل طاہر مصطفی نے کہا کہ " ادارہ جاتی سرگرمیوں میں قواعد و ضوابط کی پابندی کو اعلی معیار میں ایمانداری کے ساتھ ملحوظ رکھنا چاہیے"۔

پروفیسر نسرین نے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر رضیہ بی، ڈاکٹر محمد حنیف اور ڈاکٹر نورہ عبدالقادر نے کی۔

اے ایم یو کے سید حامد سینئر سیکنڈری اسکول (بوائز) میں ڈاکٹر ایس ایم مصطفی مپرنسپل) نے بدعنوانی کے خاتمے کے عہد کو پورا کرنے میں تعلیمی اداروں کے ملازمین کی ذمہ داریوں کا ذکر کیا۔

معاشرے میں اخلاقیات کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مصطفی نے کہا کہ بدعنوانی ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے اور اس کے خلاف لڑنا ہر ذمہ دار شہری کا فرض ہے۔

انہوں نے مفاد عامہ کے تحت شفافیت اور خبر دینے والوں کے تحفظ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سینٹرل وجیلنس کمیشن کو بدعنوانی کے معاملات سے آگاہ کیا جا سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details