اردو

urdu

Freedom Fighter Khan Bahadur Khan: مجاہد آزادی نواب خان بہادر خاں کو خراج عقیدت، تقریب میں کوئی بھی سرکاری افسر نہیں پہنچا

By

Published : May 31, 2022, 6:49 PM IST

بریلی کے مجاہد آزادی، شہید نواب خان بہادر خاں کو ان کے وارثین اور مقامی لوگوں نے آج خراج عقیدت پیش کیا، اس تقریب میں ضلع کے دیگر افسران کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن کسی بھی افسران نے اس میں شرکت نہیں کی۔ Tribute was paid to Mujahid Azadi Nawab Khan Bahadur Khan in Bareilly

بریلی میں مجاہد آزادی، نواب خان بہادر خاں کو خراج تحسین پیش کی گئی
بریلی میں مجاہد آزادی، نواب خان بہادر خاں کو خراج تحسین پیش کی گئی

اترپردیش کے ضلع بریلی میں ایک تقریب کے ذریعے شہید نواب خان بہادر خاں کو آج ان کے وارثین اور مقامی لوگوں نے خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی جس میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ ضلع کے افسران کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن کسی بھی افسر نے اس تقریب میں آنے کی زحمت نہیں کی اور تمام افسران نے سرکاری میٹنگ میں مصروف ہونے کا جواز پیش کیا۔ Tribute to Freedom Fighter Nawab Khan Bahadur Khan in Bareilly

ویڈیو


دراصل 31 مئی 1857 کو بریلی سے برطانیہ حکومت کے خلاف بغاوت کی پہلی جنگ شروع ہوئی تھی۔ نواب خان بہادر خان نے صوبہ دار بخت خاں کی قیادت میں سپاہیوں کے ساتھ ملکر انگریز مجسٹریٹ، سِوِل سرجنٹ، جیل سُپرنٹنڈنٹ اور بریلی کالج کے پرنسپل 'سی بک' کو قتل کر دیا تھا۔ شام پانچ بجے تک بریلی ڈویژن پر خان بہادر خان کا قبضہ ہوگیا تھا اور انگریز حکمراں و دیگر برطانوی عوام بریلی چھوڑ کر نینی تال فرار ہو گئے تھے۔

یکم جون کو انگریزوں سے لوہا لینے والے مجاہدین آزادی نے فتح کا جلوس نکالا، جلوس کے کوتوالی پہنچنے سے قبل ہی خان بہادر خان کا دیدار کرنے آئے ہزاروں شہریوں نے بڑی گرمجوشی سے اپنے ہیرو کا استقبال کیا اور خان بہادر خان کی تاج پوشی کرکے اُنہیں بریلی کا نواب منتخب کردیا۔ نواب خان بہادر خان نے پنڈت شوبھا رام کو اپنا دیوان، نیاز احمد اور مظہر علی خان کو اپنا جنرل اور ہوری لال کو اپنی خزانچی منتخب کیا۔

بریلی میں مجاہد آزادی، نواب خان بہادر خاں کو خراج تحسین پیش کی گئی

خان بہادر خان اور اُن کے جاں نثار سپاہیوں کی بہادری کا یہ عالم تھا کہ انگریز اُن سے مقابلہ کرنے کی ہمت اور جرات نہیں کر پا رہے تھے۔ یہی وجہ تھی بریلی ضلع برطانوی حکومت کی حکمرانی سے تقریباً 11 مہینے تک آزاد رہا تھا۔ Nawab Khan Bahadur Khan تمام جد و جہد کے بعد انگریزوں نے خان بہادر خان کو گرفتار کرلیا اور 24 فروری سنہ 1860ء کو پرانی وقب کوتوالی میں اُنہیں پھانسی دیکر اُن کی لاش کو ضلع جیل کے صحن میں دفن کر دیا۔ شہید وطن خان بہادر خان کا مزار بریلی میں واقع پرانی ضلع جیل کے پاس واقع ہے۔

مزید پڑھیں:

دراصل یہ قبر جیل کے احاطے میں واقع تھی لیکن سنہ 2006ء میں سماجوادی پارٹی کی کاوشوں سے اس مزار کو جیل کے باہر تعمیر کرایا گیا اور مزار کو چار دیواری کی قید سے آزاد کرکے عوام کے دیدار کے لیے کھول دیا گیا۔ تاہم اب مزار پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ روہیل کھنڈ کی سرزمین سے برطانیہ حکومت کی جڑ اُکھاڑنے والے شہیدِ وطن خان بہادر خان کی شہادت کو آج فراموش کر دیا گیا ہے۔ اُن کے مزار پر منعقدہ تمام تقریبات میں چند افراد ہی شرکت کرکے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details